نائجیریا اور پارا چنار میں مسلمانوں کے قتل عالم کیخلاف ریاست بھر میں احتجاجی مظاہرے

سرینگر/وسیم رضا /دنیا بھر کے ساتھ ساتھ ریاست جموں و کشمیر کے تینوں خطوں میں نائیجریا سانحہ اور پاراچنا پاکستان واقعہ کیخلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور عالم اسلام میں دہشتگردی سے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کے علاوہ عالمی اداروں و میڈیا کے منفی رول کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ ’’ولایت ٹائمز‘‘ کے نمائندے کے مطابق وادی کشمیر کے سرینگر ضلع کے علااقہ آبی گذر لالچوک ،گپکار آستان نہرو پارک،حسن آباد رعناواری، پاند ریٹھن، چھتہ بل، بمنہ ، زڈی بل، لال بازار اور شالیمار ہارون میں نماز جمعہ کے بعد ہزاروں کی تعداد میں مومنین نے نائیجریا میں صیہونی حمایت یافتہ آرمی کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کے قتل اور عالمی شہرت یافتہ آیت اللہ شیخ ابراہم زکزکی کے مسلسل حراست کیخلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام ، بیروہ ،خندہ،چاڈورہ میں نماز جمعہ کے بعد مسلمین کی کثیر تعداد نے نائجیریا میں شیعہ قتل عام اور معروف عالم دین شیخ ابراہیم زکزکی کے گھر پر حملہ اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کیخلاف مارچ کیا اورسانحہ کو صیہونی نظریات کا عکاس قرار دیا ۔مظاہرین نے زور دیکر کہا کہ دہشتگرد تنظیم بوکو حرام کا مقابلہ کرنے کے بجائے نائیجرین آرمی نے نہتے شہریوں کوبے دردی کے ساتھ قتل کیا اور شواہد مٹانے کی خاطر سینکڑوں نعشوں کو زندہ جلا دیا۔مظاہرین نے فوری طوری شیخ ابراہیم زکزکی کی رہائی کا مطالبہ دہرایا اور ملوثین کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔اس دوران شمالی کشمیر کے قصبہ ماگام میں بھی ایک بڑا احتجاجی جلوس بر آمد ہوا جس میں لوگوں نے نائجیریا میں شہداء کے حق میں نعرے بلند کئے اور امریکہ وہ اسرائیل سمیعت نائجیرین حکومت کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔سنیچروار کو پریس کالونی لالچوک سرینگر شیعہ و سنی نوجوانوں نے منفرد انداز میں ایک خاموش احتجاجی دھرنے کا اہتمام کیا جس میں 100سے زائد افراد نے شرکت کی۔وادی کشمیر کے علاوہ خطے جموں و لداخ کے مختلف مقامات پراحتجاجی جلوس برآمد ہو ئے جس میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔احتجاجی ریلیوں سے خطاب کر تے ہوئے علمائے کرام نے عالمی اداروں اور میڈیا کی خاموشی پر برہمی کا اظہار کر تے ہوئے سانحہ نائجیریا کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔مقررین نے سانحہ کو غیر انسانی و غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے صیہونی حمایت یافتہ نائیجرین آرمی کے ہاتھوں نہتے اور بے بس انسانوں کے اجتماع پر وحشیانہ قتل عالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ نائجیریا کے مرد مجاہد آیت اللہ شیخ ابراہیم اپنے ملک میں امریکہ اور اسرائیل کے بڑھتے اثر ورسوخ کے خلاف عوامی جذبات کی نمایندہ ہیں اوریہی وجہ ہے کہ انہیں راستے سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈس اور بینرس اٹھا رکھے تھے جن پر نائجریا اور پاراچنار کے حق میں نعرہ درج تھے۔مظاہرین امریکہ اور اسرائیل کیخلاف نعرہ بلند کر رہے تھے اورملت فلسطین،شام، یمن، عراق، بحرین، لیبیا،برما،لبنان، افغانستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔مظاہرین نے اُمت مسلمہ کو متحد اور غاصب اسرائیل کیساتھ روابط ختم کرنے کا مطالبہ دہرایا۔مسلمان ممالک کو تفرقہ بازی کے بجائے اتحاد کو فروغ دینے اور ظالمین کے بجائے مظلومین کے مدد گار بنے کا مشورہ دیا۔مظاہرین نے کئی مقامات پر قرار دادیں پیش کیں ۔