بھارتی علما ء کو دورہ سے قبل کشمیر کی متنازعہ حیثیت قبول کرنی چاہیے:مفتی اعظم جموں کشمیر

سرینگر/بھارتی علماء کے دورہ کشمیرکوبے معنیٰ قراردیتے ہوئے مفتی اعظم مفتی بشیرالدین احمدنے کہاہے کہ یہاں آنے سے پہلے ان عالموں کوبھارت سرکارسے پوچھناچاہئے کہ کشمیرمیں یہ ظلم وجبرکیوں ہے؟۔جموں وکشمیر مسلم پر سنل لاء بورڈ کے سربراہ اور ریاست جموں کشمیر کے مفتی اعظم مفتی بشیر الدین نے کہا ہے کہ ریاست کا دورہ کر نے والے بھارتی علماء یہاں آکر کو ن سا رول ادا کر نا چاہتے ہیں ۔ کشمیر کے دورے پر آنے والے بھارتی علماء کو پہلے کشمیر کے متنازعہ ہونے کی بات کر نی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں پر لاکھوں افراد کا خون بہایا گیا اور ہزاروں ماؤں اور بہنوں کی عزت کے ساتھ کھلواڑ کیا گیااور نیم فوجی دستوں نے قتل و غارت گھری کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔
مفتی بشیر الدین نے کہا کہ ان علماء کو پہلے بھارتی قیادت کے ساتھ کشمیر میں ہو رہے ظلم و جبر کی بات اٹھانی چاہئے اور انہیں یہ باور کرانا چاہئے کہ اقوام متحدہ میں پاس کی گئی قراردادیں وہ کیوں کر بھول گئے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی علماء کشمیر کی صورتحال سے بے خبر ہیں اور انہیں کشمیر کا دورہ کر نے کی زحمت نہیں کر نی چاہئے تام اگر وہ کشمیر آکر سیر وتفریح کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی مر ضی ہو گی۔
انہوں نے 1931سے لے کر آج تک ہوئے شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کر تے ہو ئے کہا کہ ان شہداء نے اپنا گرم گرم لہو کسی مقصد کے لئے بہایا جس کو رائیگاں نہیں ہو نے دیا جائے گا۔