سرینگر/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/متاب جموں و کشمیر کی جانب سے خواتین کے لیے تین روزہ تعلیمی، تربیتی اور فکری ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا جس میں نامور دینی معلمات کے علاوہ ۶۵ سے زائد بچیوں نے شرکت کی۔
ادارہ متاب کی جانب سے وسطی ضلع بڈگام کے قصبہ ماگام میں واقع برج العباس میں ۲ سے ۴ مئی ۲۰۲۵ کو ایک ورکشان کا انعقاد کیا گیا جس میں وادی کے مختلف علاقہ جات سے آئی 65 سے زائد بچیوں نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا بنیادی مقصد دینی، تعلیمی، فکری اور اخلاقی تربیت سے آراستہ کرنا تھا جس دوران معلمات نے تعلیم و تربیت کے مختلف گوشوں کو اجاگر کیا اور سماج کی بہتری میں خواتین کے رول پر روشنی ڈالی۔
ورکشاپ میں شریک لوگوں کیلئے گروپ کی شکل میں علمی و فکری دورانیہ ، بحث و مباحثہ، سوال و جواب اور تربیتی نشستوں کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں بڑھ چڑھ کر بچیوں نے شرکت کی۔
اس دوران ورکشاپ میں شریک بچیوں نے “ادارہ ابوالفضل العباس اسلامک لائبریری” کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مختلف اسلامی کتب کا مشاہدہ کیا اور لائبریری کے ذمہ داران سے ادارے کی تاریخ و اہمیت کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ اس کے علاوہ تفریح کیلئے نزدیک سیاحتی مقام پر بھی حاضری دی جہاں قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوئے اور ماحولیات کی پاکیزگی کی اہمیت و ضرورت کے حوالے معلومات حاصل کیں۔
صوبہ جموں سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر سید سعدیہ نے نوجوان بچیوں کو جنک فوڈ یا غیر صحت بخش کھانے کے مضر اثرات سے متعلق آگاہی دی۔ ڈاکٹر گل زہرا نے ذہنی اور جسمانی سلامتی کے حوالے سے سوالات کا جواب دیا اور شرکاء کی حوصلہ افزائی کی۔
مشوردان محمد ابراہیم نے وادی کشمیر میں منشیات کی صورت حال پر سیر حاصل گفتگو کی اور خواتین کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
اس کے علاوہ ورکشاپ کے دوران ایک خصوصی نشست ماؤں کے لیے مختص تھی جس میں خواتین کی خاصی تعداد نے شرکت کی ۔ اجلاس کی صدارت کشمیر کے مشہورعالم دین حجت الاسلام مولانا بشیر احمد بٹ نے کی اور کہا کہ ماں ہی اصل معمارِ قوم ہے۔ اگر ماں شعور، اخلاص اور دینی بصیرت کے ساتھ اپنی ذمہ داری نبھائے تو ایک صالح معاشرہ وجود میں آسکتا ہے۔
ورکشاپ کی اختتامی تقریب میں متاب کشمیر کے سربراہ مولانا بشیر احمد بٹ اور معلمات کے علاوہ مہمان خصوصی کے طور پر قم المقدس میں مقیم کشمیر کے مشہورعالم دین مولانا شیخ ریاض علی نے شرکت کی۔
مولانا ریاض نے قرآن، نہج البلاغہ اور صحیفۂ سجادیہ جیسے علمی منابع کے مطالعے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نوجوانوں کو علم دین کے لیے ہمیشہ معتبر اساتذہ اور اداروں سے ہی رجوع کرنے کی تلقین کی۔
تقریب کے دوسرے معزز مہمان (Horizon Dream Vision) کے سربراہ و ماہر تعلیم ناصر مرزا نے دین اور دنیا کی ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج کا نوجوان اگر دینی شعور کے ساتھ جدید تعلیم حاصل کرے وہ نہ فقط خود کامیاب ہو سکتا ہے بلکہ قوم کا خادم بھی بن سکتا۔
تقریب کے اختتام پر شرکاء میں اسناد اور انعامات تقسیم کیے گئے۔