سرینگر/ساجد رسول/ریاست جموں کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر اور سرمائی دالحکومت جموں کے چند اخبارات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی شان میں چھپی بے بنیاد خبر کے خلاف لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کئے اورالعربیہ ڈاٹ نیٹ کو استعمار کا ہتھیار ۔ چند مقامی اخباروں میں روسی صدر ولاد میر پوتن اور رہبر انقلاب اسلامی کے درمیان ہوئی ملاقات کے حوالے گستخانہ الفاظ کے استعمال اور رہبر معظم کو بطور تحفہ پیش کئے گئے قدیمی قرآن کے نسخے کو نقلی جٹلانے کی مذموم کوشش کی۔ اس خبر کے پھیلتے ہی عاشقان رہبر میں غصے کی لہر دوڑ گئی اور لوگوں نے پہلے سماجی ویب گاہوں پر مذکورہ اخبارات کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا اور پھر ریاست کے مختلف شہروں اور قصبوں میں مذکورہ اخبارات میں چھپی بے بنیاد خبر کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ اسی دوران جامعیۃ الزہرا ؑ شریف آباد سرینگرکی طالبات نے سرینگر مظفر آباد روڈ پر مذکورہ توہین آمیز خبر کے خلاف مظاہرے کئے ۔ سرینگر کے قلب لال چوک میں واقع پریس کالونی میں بھی درجنوں نوجوانوں نے مذکورہ اخبارات کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا اورالعربیہ ڈاٹ نیٹ کو استعمارحمایت یافتہ میڈیا سے رپورٹیں نقل کرنے سے خبردار کیا۔مظاہرین نے ذرائع ابلاغ سے جڑے افراد کو مشورہ دیا کہ خبر کی اشاعت سے قبل خبر کی تحقیق کریں تاکہ تفرقہ و انتشار نہ پھیل جائے۔شمالی کشمیر کے قصبہ ماگام کے علاوہ مختلف مقامات پر لوگوں کی ایک کثیر تعداد نے بے بنیاد خبر کے خلاف احتجاج کیا۔