سرینگر/جموں وکشمیر میں فرقہ پرست عناصر کے ناپاک عزائم ،علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی پالیسی اور آر ایس ایس کے اسرائیلی طرز کے ایجنڈا کا توڑ صرف اور صرف نیشنل کانفرنس ہی کرسکتی اور وقت کا تقاضا ہے کہ ریاست کے تمام سیکولر اور وطن پرست طاقتیں متحد ہوکر یہاں کی وحدت، انفرادیت، اجتماعات، شناخت اور آپسی بھائی چارے کا دفاع کرنے کیلئے اُٹھ کھڑے ہوجائیں۔
مو صولہ بیان کے مطابق پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے شیر کشمیر بھون میں ایک اجلاس کے دوران کہا کہ پی ڈی پی اور بی جے پی اتحاد والی حکومت آر ایس ایس کے اسرائیلی طرز کے ایجنڈاپر کام کر رہا ہے اور اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ پی ڈی پی بھاجپا کی ہی ایک شاخ ہے ، جس کا خلاصہ وقت وقت پر ہوتا آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا ایجنڈا ریاست جموں وکشمیر میں سٹیٹ سبجیکٹ قانون، دفعہ370کو ختم کرنا اور یہاں کے آبادیاتی تناسب کو تہس نہس کرنا ہے ، جس کیلئے انہوں نے پی ڈی پی کا وجود عمل میں لایا اور آج یہ دونوں جماعتیں اپنے ناپاک عزائم کو عملی جامہ پہنانے کیلئے پر تول رہے ہیں۔
ڈاکٹر کمال نے کہا کہ پی ڈی پی نے انتخابات میں بی جے پی کو حکومت سے دور رکھنے کیلئے عوام سے ووٹ مانگے اور آج قلم دوات جماعت اسی بھاجپا کے ساتھ حکومت سازی اور ریاست دشمن کاموں کے خاکوں میں رنگ بھرنے میں مصروف ہے۔ عوام کے ساتھ اس سے بڑا دھوکہ اور کیا ہوسکتا ہے۔ کمال نے کہا کہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت آئے روز دفعہ370، سٹیٹ سبجیکٹ قانون کے خاتمے اور رفیوجیوں کو پشتینی باشندگی دینے کیلئے ہر روز نت نئے حربے اپنا رہے ہیں، اور پی ڈی پی والے ریاستی عوام کو اپنی فریب کاری سے دھوکے میں رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شرناتھیوں کو اقامتی اسناد اجراء کئے گئے ،سپریم کورٹ میں ریاست کی انفرادیت کیخلاف فیصلے آرہے ہیں اور پنڈتوں کیلئے علیحدہ کالنیوں کیلئے زمینوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے اور پی ڈی پی کے وزراء لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس پنڈتوں کی گھر واپسی کیلئے سب زیادہ خواہاں اور کوشاں ہے لیکن یہ واپسی اپنے اپنے آبائی گھروں اور آبائی علاقوں میں ہونے چاہئے نہ کہ علیحدہ کالنیوں اور ٹرانزنٹ کیمپوں میں۔
ڈاکٹر کمال نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ریاست جموں وکشمیر کے تینوں خطوں کے اتحاد کی علامت رہی ہے اور شیر کشمیر کی یہی جماعت ان تینوں خطوں کی وحدت کی واحد ضمانت ہے۔نیشنل کانفرنس ہی وہ واحد سیاسی اور عوامی نمائندہ جماعت رہی ہے جس نے ہر نازک موڑ پر یہاں کے لوگوں کی صحیح رہنمائی کی اور اسی جماعت کی عظیم قربانیوں کی بدولت ریاست میں جمہوری اداروں کا قیام اور عوام راج کو وجود عمل میں آیا۔