اسرائیل سعودی عرب کے ذریعہ مسلمان ممالک میں فتنے کی آگ بھڑکانا چاہتا ہے/سید حسن نصراللہ

یروت/حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے سعودی عرب پر الزام لگایا ہے کہ وہ لبنان میں بحران پیدا کرنے کے لیے اس ملک پر سیاسی حملے کر رہا ہے۔
’’ولایت ٹائمز‘‘کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے منگل کی رات اپنے ایک خطاب میں کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے لبنانی فوج کی مالی مدد ختم کئے جانے کے بعد ہم نے دیکھا کہ لبنان اور علاقے پر چاہے وہ سعودیوں کی جانب سے ہوں یا خلیج فارس کے بعض عرب ممالک کی جانب سے، وسیع پیمانے پر سیاسی و تشہیراتی حملے کیے گئے۔ انھوں نے کہا کہ ان شدید سیاسی و تشہیراتی حملوں نے لبنان کو سیاسی و تشہیراتی حوالے سے سنگین بحران سے دوچار کر دیا اور بعض سعودی چینلوں نے بھی حزب اللہ کے خلاف انتہائی توہین آمیز پروگرام نشر کئے۔
سید حسن نصراللہ نے لبنان کے سیاسی و سیکورٹی حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودیوں کے ان شدید حملوں کے دوران کئی باتیں اور دعوے کئے گئے ان میں سے ایک دعوی یہ تھا کہ حزب اللہ شیعہ اور سنی کے درمیان فتنہ و فساد ڈالنا چاہتی ہے۔ جبکہ ایک اور موضوع یہ تھا کہ خلیج فارس کے بعض عرب ممالک نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ لبنان سے نکل جائیں تاکہ حزب اللہ کے خلاف جھوٹی خبروں کا نشر کیا جانا تھا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے اپنے خطاب میں سعودی عرب اور اسرائیل کے مشترکہ مقاصد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں سعودی عرب کا منصوبہ فتنے کی آگ بھڑکانا ہے اور یہ اسرائیل کا منصوبہ بھی ہے۔ ہم اسلامی شعائر کی کسی بھی طرح کی توہین کو رد کرتے ہیں، یہ ایک غلطی ہی نہیں بلکہ گناہ بھی ہے۔