اُمت مسلمہ میں اختلافات کو علمائے دین حل کرسکتے ہیں:محمد اعظم انقلابی

سرینگر: جموں کشمیر محاذِ آزادی کے سرپرست محمداعظم انقلابی نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں تنازعات کو حل کرینے کیلئے تمام مسالک ست وابستہ علمائے کرام کو دین قرآن اور کعبہ کو حَکم و قاضی بناکر حرم شریف میں بیٹھ کر اختلافات کا حل تلاش کرنے کیلئے پہل کرنی چاہیے۔ یہ کام تکمیل تک پہنچتے ہی مسلم حکمران اتحاد اور اخوّت کا ماحول پیدا کرنے پر مجبور ہوں گے۔ یاد رکھیں کہ میں ملتِ اسلامیہ کے داخلی انتشار اور افراتفری کو عذابِ الٰہی سے تعبیر کرتا ہوں۔ ہائے خیرامت اور اُمتِ وَسَط اپنے دعوتی مقام سے ہی غافل ہوئی، نتیجہ یہ نکلا کہ ملتِ اسلامیہ اغیار کے لئے ترنوالہ بنی اور انہوں نے پوری مسلم دنیا کو میدانِ جنگ میں تبدیل کیا۔ شیخ باقر النمر و شیخ عمر کو آل سعود کے ہاتھوں پھانسی دئے جانے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں بزرگ حریت رہنما نے کہا کہ سعودی عرب میں ڈکٹیٹرشپ کا نظام نافذ ہے اور وہاں ہر آواز کو دبانہ بادشاہ کا شیوہ ہے۔