سرینگر/نئی دلی میں مقیم حریت کانفرنس(گ) کے چیرمین سید علی گیلانی کو جمعرات کے روز دل کا ہلکا سا دورہ پڑا ، اُنہیں فوری طور دہلی کے میکس(MAX)اسپتال میں داخل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں انتہائی نگہداشت والے وارڈ میں رکھا ۔ اُن کا تفصیلی چیک اپ اور ضروری ٹیسٹس کی جانچ کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں اسپتال سے رخصت کیا۔ حریت کانفرنس کی ایک مرکزی ٹیم فوری طور دہلی کے لیے روانہ ہوئی جس میں چیرمین کے پرسنل سیکریٹری پیر سیف اللہ، ترجمان ایاز اکبر، گیلانی کے فرزند ڈاکٹر نسیم الظفر گیلانی،محمد الطاف شاہ اور تحریک حریت صدرِ ضلع سرینگر راجہ معراج الدین شامل ہیں۔ بزرگ رہنما کی کی صحتیابی کیلئے وادی بھر میں دعائیہ مجالس کا اہتمام اہتمام کیا گیا۔
جمعہ کو نئی دلی میں مقیم پاکستان کے سفیرعبدالباسط نے ہائی کمیشن کے سینئر اہلکاروں کے ہمراہ اسپتال میں حریت چیرمین کی عیادت کی۔ اس موقعے پر عبدالباسط نے سید علی گیلانی کے ساتھ مختصر بات چیت بھی کی اور ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ اس سے قبل نماز جمعہ سے قبل پاکستانی ہائی کمیشن میں ایک دعائیہ مجلس منعقد ہوئی، جس میں عبدالباسط ، عبیداللہ نظامانی اور سفارت خانے کے تمام عہدیداروں کے علاوہ خود حریت ترجمان، پیر سیف اللہ، الطاف احمد شاہ اور راجہ معراج الدین نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی ہائی کمشنر نے گیلانی کو تحریکِ آزادی کشمیر کی علامت اور پاکستان کا محسن قرارر ددیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے سعودی عرب سے مجھے فون کیا اور گیلانی صاحب کی ناسازی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔
ادھر میرواعظ عمر فاروق اور شبیر احمد شاہ نے سید علی گیلانی کی علالت پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ۔انہوںنے کہا کہ سید علی گیلانی رواں جدوجہد کے لئے عظمت و عظیمت کا نشان ہیں اور تحریک آزادی کے تئیں کے ان کی خدمات ہمارے لئے نشان راہ ہے ۔ادھرحریت کانفرنس نے عوای کا شکریہ اداکیا اور ان کی صحت میں بہتری آنے کا اعلان کیا۔