فرمان رہبر معظم پر عزای عمومی کا اہتمام؛ سرکاری سطح پر قومی پرچم خم ، کاروباری سرگرمیاں معطل ؛ مجالس حسینی، قرآن خوانی اور پرامن ریلیوں کا سلسلہ جاری ؛ دینی، سیاسی اور سماجی شخصیات غمگین؛ ایرانی قیادت اور عوام سے تسلیت اور یکجہتی کا اظہار
سرینگر/ولایت ٹائمز خصوصی رپورٹ/اسلامی جمہویہ ایران کے صوبہ آذربائیجان شرقی میں ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر مملکت آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان اور نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ آل ہاشم سمیت دیگراہم شخصیات کے انتقال کی خبر پھیلتے ہی جموں کشمیر سمیت خطہ لداخ میں عزای عمومی اور لگاتار مختلف نوعیت کی تقریبات کے انعقاد کا سلسلہ جاری۔ ادھر 21 مئی کو ہندوستان میں ایک روزہ سرکاری سوگ منایا گیا جس کے تناظر ملک بھر سمیت کشمیر کی تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم کو نیچے کردیا گیا اور سوگ کے دوران سبھی سرکاری تفریحی پروگراموں کو منسوخ کیا گیا۔ اس دوران معروف دینی، سیاسی اور سماجی رہنماوں نے صدر رئیسی و دیگر اعلیٰ شخصیات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایرانی قوم خصوصاً رہبر انقلاب اسلامی کے ساتھ تعزیت و تسلیت کا اظہارکیا ہے۔
ولایت ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ آذربائیجان شرقی میں پیش آئے ہیلی کاپٹر حادثے کی خبر پھیلتے ہی کشمیر کے شیعہ نشین علاقوں میں صف ماتم بچھ گئی اور لوگوں کی بڑی تعداد ملت ایران کے ساتھ اظہار تعزیت کے لئے سڑکوں پر نکل آئے۔ ولی فقیہ حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ کی جانب سے ایران میں 5 روزہ عمومی سوگ کے اعلان کے ساتھ ہی کشمیر کے اکثر شیعہ آبادی علاقوں میں کاروباری ادارے مکمل طور بند اور عزاداری، مجالس ختم قرآن، جلسہ و جلوس، مرثیہ خوانی ، کانفرسنوں وغیرہ کا سلسلہ شروع ہو جو لگاتار جمعۃ المبارک تک جاری رہا۔
نمائندہ کے مطابق 19 سے 24 مئی 2024 تک کشمیر کے کئی حصوں میں دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے جبکہ دارالخلافہ سری نگر سمیت بڈگام، ماگام، بارمولہ اور کشمیر کے دیگر اضلاع میں لوگوں کے بڑے اور چھوٹے ماتمی جلوس برآمد کئے گئے۔ شرکاء ہاتھوں میں سپریم لیڈراور صدر رئیسی سمیت دیگر شہداء کی تصاویر اور کالے پرچم ایران کےساتھ یکجہتی کا اعلان کررہے تھے۔
کشمیر کی تمام چھوٹی بڑی مذہبی اور سماجی انجمنوں کی جانب سے خصوصی مجالس اور تقریبات منعقد ہوئیں اور اہم مقامات کی مساجد، خانقاہوں اور امام بارگاہوں کے علاوہ شاہراوں پر لوگوں نے سیاہ جھنڈے اور بینرز لہرا کر صدر ایران و شہدائے خدمت کو اپنا خراج پیش کیا۔
خطہ لداخ میں کرگل اور لیہہ کے علاوہ شہر سرینگرکے علمگری بازار، زڈی بل، لالبازار، بالہامہ، حسن آباد، سعدہ کدل، چھتہ بل ، گاوکدل ، ہاورن، ڈل، آبی گذر اور وسطی کشمیر بڈگام اور ماگام قصبہ کے ملحقہ علاقہ جات اور شمالی کشمیر کے پٹن، بارہمولہ، سونہ واری، میرگنڈ ، بانڈی پورہ، اندرکوٹ، شادی پورہ اور اوڑی وغیرہ میں ایرانی رہنماؤں کی موت پر ماتمی جلوس نکالے گئے اور مجالس ترحیم کا اہتمام شب و روز کئی دنوں تک جاری رہا۔
ڈگام اور ماگام میں خواتین نے منفرد انداز میں یکجہتی ریلیاں نکالی اور رہبر کے فرمان پر جان بھی قربان ہے کے نعرہ بلند کررہے تھے۔
سرینگر کے مرکز لالچوک اور امام باڑہ زڈی بل میں نوجوان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر ہیلی کاپٹر حادثے کے متاثرین کی یاد میں شمع روشن کئے اور ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے اور بینرز لئے ماتم کیا۔
مدینہ بپلک اسکولوں کی جانب سے شہدائے اسلامی جمہوریہ ایران کی یاد میں سرینگر بارہمولہ قومی شاہراہ پر ایک ماتمی جلوس نکالاگیا جس میں سینکڑوں طلباء اور اساتذہ نے شرکت کی ۔
جمعۃ المبارک کو وادی بھر میں بڑے جلسہ و جلوس نکالے گئے جس میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ادھر انجمن شرعی شیعیان کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد مرکزی امام بارگاہ بڈگام سے آغا سید حسن کی قیادت میں ایک عظیم الشان پرامن جلوس برآمد ہوا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ لوگ پرنم آنکھوں سے شہدائے خدمت کو یاد کرتے ہوئے نظر آرہے تھے۔ آل جموں وکشمیر شیعہ ایسوسی ایشن کی جانب سے جامعہ امام صادق (ع) سمیت دیگر جمعہ اجتماعات پر تعزیتی جلوس نکالے گئے۔ مقررین نے گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے اور قرآن کی حرمت کے دفاع میں صدر رئیسی کے کردار کو کافی سراہا۔
ولایت ٹائمز کو موصولہ بیانات کے مطابق جموں کشمیر اور لداخ کی چھوٹی بڑی مذہبی، سیاسی اور سماجی انجمنوں کے سربراہان اور نمائندگان نے ایران میں پیش آئے حادثے پر اپنے افسوس کا اظہار کیا۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور کہا دعا کرتے ہیں کہ خالق لواحقین کو دکھ کی اس گھڑی میں اس نقصان کو برداشت کرنے کی ہمت اور حوصلہ عطا فرمائے۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے ہیلی کاپٹر حادثے پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام اور اہلخانہ سے ساتھ دلی تعزیت پیش کی۔
سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے حادثے کو حیران کن اور چونکا دینے والا قرار دیتے ہوئے ایرانی قومی اور قیادت کے ساتھ تعزیت کا اظہا کیا۔
سابق وزیر اور جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے تعزیتی پیغام میں سانحہ پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی قوم اور حکومت سے تعزیت پرسی کی اور کہا کہ صدر رئیسی کا شمار ایران میں انتہائی قابل احترام مذہبی اور سیاسی رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ اس حادثے نے ایک خلا پیدا کر دیا ہے جسے پر کرنا مشکل ہوگا۔
میرواعظ کشمیر مولوی ڈاکٹر محمد عمر فاروق نے اپنے ایک تعزیتی بیان میں ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی ، وزیر خانہ امیر عبداللھیان، رہبر ایران کے خصوصی نمائندہ ، علاقائی گورنر ملک رحمتی، اور صدر کے دیگر رفقا کی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوجانے پر غم و افسوس کا اظہار کیا ہے۔
میرواعظ نے صدر ابراہیم رئیسی کی حادثاتی موت کو عالم اسلام خاص طور پر مملکت ایران کیلئے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے اس دلدوز سانحہ پر اپنی اور کشمیری عوام کی جانب سے حکومت ایران اور وہاں کے عوام کو یقین دلایا کہ آزمائش کے ان لمحات میں وہ اُن کے غم و ماتم میں شریک ہیں اور اللہ تبارک و تعالیٰ سے مرحومین کی مغفرت اور ایرانی عوام کیلئے صبر و ہمت اور استقامت کی دعا کرتے ہیں۔
جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام و المسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اسلامی جمہوری ایران میں پیش آئے سانحہ پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحہ میں عظیم شخصیات کی شہادت کو نہ فقط ایران بلکہ عالم اسلام کے لئےناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ اس عظیم سانحہ میں رہبرعزیز اور ملت ایران تنہا نہیں ہے بلکہ کشمیری عوام برابرشریک ہیں۔
سابق وزیر اور آل جموں وکشمیر شیعہ ایسو سی ایشن کے صدر حجت الاسلام والمسلمین مولانا عمران رضا انصاری نے گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے فوت شدگان کو شاندار خراج تحسین پیش کیا اور رہبر انقلاب کی طول عمر اور ایرانی نظام کی کامیابی کیلئے دعا کی۔
جموں وکشمیر انجمنِ شرعی شیعیان شریعت آباد یوسف آباد کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید محمد ہادی الموسوی الصفوی نے گہرے دکھ کا اظہار کیا اور سید ابراہیم رئیسی اور دیگر ہمراہان کی وفات کو پوری دنیا کیلئے بہت بڑا نقصان قرار دیا۔
جموں کشمیر اتحاد المسلمین کے صدر حجت الاسلام والمسلمین مولانا مسرور عباس انصاری نے ایرانیوں کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ صدر رئیسی مظلوموں کے لئے ایک امید اور انصاف کے عظیم علمبردار تھے۔
نوجوان کشمیری دینی مبلغ اور محقق مولانا وسیم رضا قمی الکشمیری نے اپنے تعزیتی پیغام میں شہادت نما موت کو عالم انسانیت بالعموم اور امت مسلمہ کیلئے بالخصوص عظیم خسارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی سطح خصوصا مسئلہ فلسطین اور قرآن کریم کے دفاع کی خاطر صدر مرحوم اور وزیر خارجہ کا رول ناقابل فراموش اور تاریخ میں سنہرے الفاظ سے یاد کیا جائےگا۔
تبیان قرانک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ جموں وکشمیر کے ڈائریکٹر حجۃ الاسلام سید عابد حسین حسینی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کی شہادت پر تعزیت و تسلیت پیش کی ہے۔
سید عابد نے مزید کہا “خبر غم سنتے ہوئے وادی کشمیر میں آیت اللہ رئیسی کی تصویریں اور ماتمی جھنڈے جگہ جگہ لگائے گئے ، عوام کا جوک در جوک سڑکوں پر نکلنا اور شہدائے کربلا پر ماتم و مرثیہ کرنا دینی غیرت اور انقلاب اسلامی سے وابستگی کی عظیم مثال ہے”۔
مدیر حوزہ علمیہ امام محمد باقر علیہ السلام و سرپرست اعلیٰ شیعہ فیڈریشن صوبہ جموں علامہ سید مختار حسین جعفری نے جمہوریہ اسلامیہ کے صدر، وزیر خارجہ، تبریز کے امام جمعہ اور صوبہ آذربایجان کے گورنر کی شہادت کو ایک عظیم سانحہ قرار دیا اور اپنی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا۔
انجمنِ پیروان ولایت جموں کے سربراہ مولانا ڈاکٹر سید محمد کوثر علی جعفری نے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ صدر رئیسی عالم توانا اور بےبدیل شخصیت جن کی ایران کے لئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کے نظریہ، عزم اور قوم کے لئے غیر متزلزل خدمات ایک عظیم سرمایہ ہے۔
کرگل لداخ کے پروفیسر ناصر الدین خفی اور حجت السلام شیخ محمد باقر اخلاقی نے منعقدہ ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے نظام جمہوریہ اسلامی ایران کے تئیں ان عظیم شخصیات کی خدمات اور حالیہ سیاسی حالات میں ایران اور مستضعفین جہان کو سربلندی عطا کرنے میں صدر رئیسی اور وزیر خارجہ کی خدمات کو سنہرے لفظوں میں یاد کیا۔
اس کے علاوہ کرگل میں امام خمینی (رہ) میموریل ٹرسٹ، جمعیت علماء اثنا عشریہ کرگل، جمعیت علماء لیہ، انجمن صاحب زمان سانکو ، انقلاب مہدی سرو اور دیگر مختلف تنظیموں نے ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی ہیلی کاپٹر میں انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔