بغیر اعلان ہڑتال کا سلسلہ تین ماہ سےمسلسل جاری ،میعیشت پر منفی اثرارت مرتب

سرینگر/بغیر اعلان ہڑتال کا سلسلہ 8نومبر کو مسلسل 96ویں روزبھی جاری رہا۔مسلسل غیر یقینی صورتحال کے سبب کشمیر کی معیشت پر منفی اثرارت مرتب ہورہے ہیں ۔ادھر انٹر نیٹ خدمات اورریل سروس کی معطلی بھی ہنوز برقرار ہے ۔برفباری کے سبب لوگوںکو بنیادی مشکلات کا سامنا ہے۔ولایت تایمز کے مطابق ریاست جموں وکشمیر کو2حصوں میں منقسم کرکے یونین ٹریٹریز قرار دینے کے پارلیمانی فیصلہ جات کے بعد سے کشمیر وادی میں پیدا شدہ غیر یقینی وتذبذب سے بھرپور صورتحال تاحال جوں کی توں ہے اور اس میں کسی طرح کی تبدیلی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے ۔کشمیر وادی میں 8نومبر کو مسلسل96ویں روز بھی معمولات زندگی درہم برہم رہے ۔اگرچہ ضلع سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں صبح ساڑھے7سے لیکر دوپہر ساڑھے12بجے تک محدود کاروباری سرگرمیاں جاری رہتا ہے تا ہم سرینگر کے تجارتی مرکز لالچوک کے سبھی بازاروں میں جمعہ کو دوپہر سے قبل ہی سبھی دکانوں کے شٹر نیچے اترے اور دیکھتے ہی دیکھتے سبھی بازاروں میں محدود کاروباری سرگرمیاں پھر ٹھپ ہوئیں ۔غور طلب بات ہے کہ5اگست کو جموں وکشمیر تشکیل نو ایکٹ کو پارلیمانی فیصلہ جات کے بعد منظوری دی گئی ،جب سے لیکر کشمیر میں تاحال معمولات زندگی رفتار نہ پکڑ سکے۔ادھرلینڈ لائن اور پوسٹ۔ پیڈ موبائیل فون خدمات مرحلہ وار بنیادوں پر بحال کئے جانے کے بیچ کشمیر وادی میں جزوی مواصلاتی بندش جاری ہے ۔ادہر 5‌اگست سےلیکر آج تک مسلسل جامع مسجد سرینگر میںنمازجمعہ ادا نہ ہو سکی ۔94روز گذر جانے کے باوجود انٹر نیٹ سروس کی بحالی پر تعطل برقرار ہے جبکہ پری ۔پیڈ موبائیل سروس مسلسل بند رہنے سے لاکھوں صارفین ہنوز مواصلاتی رابطے سے محروم ہیں ۔