بیرون ریاست کشمیری ہنوز تختہ مشق:لکھنو میں دائیں بازو سے وابستہ ایک گروپ کی گنڈہ گردی اور مارپیٹ،مقامی لوگوں کی مداخلت سے بچا کشمیری تاجر، ملوثین گرفتار

نئی دہلی/عدالت عظمی ٰ کے خصوصی احکامات کے باوجود بیرون وادی میں کشمیریوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس دوران ریاست اترپردیش کے شہر لکھنوں میں دائیں بازاوں سے وابستہ گنڈوں کی ایک جماعت نے کشمیری تاجر پرمصروف ترین بازار میں حملہ کر کے اسے لہوں لہان کر دیاجبکہ دیگر کئی کشمیری اپنی جان بچانے کے سلسلہ میں جائے واردات سے فرار ہوئے ۔ادھر لکھنو کے ایک بہادر شخص نے مقامی لوگوں کے ہمراہ مذکورہ کشمیری تاجر کو غنڈوں سے بچایا اور اس کو تحفظ فراہم کیا ۔اس دوران پولیس نے حرکت میں آکر چارحملہ آور کو گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جبکہ پولیس نے واقعے میں ملوثین کے خلاف کیس درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ہے ۔’’ولایت ٹائمز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے شہر لکھنو میں بدھ کے روزدو کشمیری تاجروں پر دائیں بازو سے وابستہ گنڈوں کے ایک گروپ نے حملہ کرکے اْنہیں لہوں لہان کر کے اْتر پردیش چھوڑنے کی دہمکی دی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ یہ واقعہ لکھنو کے دالی گنج علاقے میں پیش آیا جس دوران زعفرانی کپڑوں میں ملبوس دو لوگاچانک بازار میں نمودار ہوئے اور ڈنڈوں سے کشمیری تاجروں کو پیٹنے لگے۔اس موقع پر راہ چلتے کئی لوگوں نے مداخلت کرتے ہوئے کشمیریوں کو بچانے کی کوشش کی ہے اس دوران تمام واقعے کا ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں ایک ایسے ہی شخص کو کہتے ہوئے سنا جارہا ہے کہ’’ قانون کو اپنے ہاتھوں میں مت لو پولیس کو بلاؤ‘‘کے الفاظ سنائے جا سکتا ہے۔مذکورہ شخص کی شناخت لکھنوں کے ایک ظفر رضوی کے بطور ہوئی ہے جس نے دیگر افراد کے ہمراہ کشمیری تاجر کو بچایا اور غنڈوں کا مقابلہ کیا۔ذرائع نے بتایا کہ واقعے کو پولیس نے سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے چار افراد کو گرفتار کیا ہے اور کیس کی تحقیقات شروع کی ہے۔ دریں اثنا رضوی بھاائی نامی لکھنو کے باشندے کے اس شجاعانہ اقدام کو ملک بھر کے سیاسی، سماجی اور مذہبی حلقوں نے سراہا۔ ادھر لکھنو کی سول و پولیس انتظامیہ نے مذکورہ کشمیری تاجر کا علاج و معالجہ کرایا اور اسے بیس ہزار روپے کی چیک دیکر بھی نوازا۔