سرینگر/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/16ڈسپبر/المصطفیٰ (ص) بین الاقوامی یونیورسٹی ایران پر حالیہ امریکی پابندیوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے معروف کشمیری مذہبی اسکالر اور سیاسی تجزیہ نگار وسیم رضا نے اقدام کی شدید مذمت کی اور اسے غیر منطقی ، غیر انسانی اور بلاجواز قرار دیا۔
جاری ایک بیان میں جامعۃ المصطفی(ص) العالمیہ اسلامی جمہوریہ ایران کے نوجوان کشمیری مذہبی اسکالر اور معروف سیاسی تجزیہ نگار وسیم رضا نے کہا کہ ایران اوائل انقلاب سے ہی “ثقافتی” اور “تعلیمی” آئیڈیالوجی کو فروغ دینے کے لئے قانونی طور پر تمام ذرائع اور وسائل کو استعمال کررہا ہے۔
دانشگاہ جامعۃ المصطفیٰ (ص) العالمیہ ایک معروف بین الاقوامی علمی مرکز ہے جہاں دانش سے لیس ہوکر علماء اورمبلغین حقیقی تناظر میں انسانیت کی خدمت انجام دیتے آرہے ہیں۔ یہ ادارہ حکمت اور منطق کے بدولت “اسلام نآب” کی ترویج میں مصروف ہے تاکہ امریکہ و اسرائیل کی متکبرانہ پالیسیوں کا مقابلہ کیا جائے۔ المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ذریعہ نہ صرف مختلف اسلامی فرقوں کے پیروکار علم حاصل کر رہے ہیں بلکہ غیر مسلمانان بھی اسلام کے بارے میں تحقیق کرتے ہیں اوردین محمدی(ص) یعنی دین رحمت کو داعشی اسلام سے جدا کرتے ہیں۔
جموں کشمیر کے نوجوان سیاسی تجزیہ نگار نے کہا کہ المصطفیٰ عالمی سطح پر سراہا جانی والی یونیورسٹی ہے جو پوری دنیا کے ہزاروں طلباء اور تحقیقی اسکالرز کو علم فراہم کرتی ہے۔مذکورہ علمی مرکز مختلف مکاتب فکر اور دوسرے مذاہب کے مابین قربت اور یکجہتی کو فروغ دینے میں محو جدوجہدہے۔
ہم توقع کرکھتے ہیں کہ عالمی برادری ، یونیسکو اور تمام ممالک ٹرنپ انتظامیہ کے ایسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے خلاف کھڑے ہوں گے۔
انہوں نے المصطفیٰ (ص) انٹرنیشنل یونیورسٹی پر امریکی پابندیوں کو اسلام اور علم دشمنی قرار دیا اور کہا کہ پہلے ہی اسلامی جمہوریہ ایران پر ناجائز ، غیر قانونی اور غیر انسانی پابندیاں عائد ہیں جس کے نتیجے میں ایران دوائیاں اور کھانے کی اشیاء کی خریداری سے محروم ہےاور اب عالمی سطح پر تسلیم شدہ تعلیمی ادارے پر پابندی عائد کرکے بہانہ ڈھونڈ رہا ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ نے در حقیقت نظام ولایت کے سامنے شکست تسلیم کی ہے۔