حلب کو غیر ملکی حمایت یافتہ دشتگردوں کیلئے قبرستان بنائیں گے: شامی صدر

دمشق/شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ حلب کو غیر ملکی حمایت یافتہ دہشتگردوں کا قبرستان بنا دیا جائے گا۔ شام کے صدر بشار اسد نے نومنتخب پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ہم نے پالمیرا کو آزاد کرایا ہے اسی طرح شام کی ایک ایک بالشت زمین کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرائیں گے ۔
شام کے صدر نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فتح کے سوا ہمارے سامنے اور کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے ۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شام کے عوام ظلم و ستم کے مقابلے میں پوری طرح ڈٹے ہوئے ہیں اور دہشت گردانہ اقدامات سے شام کے عوام کے اتحاد کو کمزور نہیں کیا جاسکتا کہا کہ شام کے متعدد شہر منجملہ حلب مسلح گروہوں کے حملوں کا مقابلہ کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ حلب کو غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گردوں کا قبرستان بنا دیا جائے گا ۔
شام کے صدر نے جنیوا مذاکرات کی ناکامی کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ شامی عوام اور حکومت کے مخالفین اپنے غیر ملکی آقاؤں کے کہنے پر جنیوا گئے تھے اور وہ خود کو شامی عوام کا نمائندہ کہہ رہے تھے جبکہ وہ کسی بھی قیمت پر شامی عوام کے نمائندے کہلانے کے حقدار نہیں ہیں ۔شام کے صدر کا کہنا تھا کہ مخالفین کے وفد کے پاس اپنا کوئی ایجنڈا نہیں تھا اور وہ وہی کہتے تھیجو ریاض یا دیگر ملکوں کے حکام ان سے کہتے تھے شام کے صدر نے کہا کہ جب مخالفین اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ہوگئے تو انہوں نے جنیوا مذاکرات کو ترک کر دیا۔
بشاراسد کا کہنا تھا کہ شام میں کوئی بھی سیاسی عمل اسی وقت شروع ہو سکتا ہے جب دہشت گردوں کا پوری طرح صفایا کردیا جائیگا ۔شام کے صدرنے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ مذاکرات کے دوران شامی حکومت کے نمائندوں کو جوتجاویز پیش کی گئی تھیں وہ جال میں پھنسانے کی کوشش تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کی ہرگزاجازت نہیں دیں گے کہ دوسرے ہم پر اپنی مرضی مسلط کریں۔
شام کے صدر کا کہنا تھا کہ ملک میں سرگرم مخالف مسلح گروہ ملک میں فتنہ اور اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا ہوگا کیونکہ وہ شام کے عوام کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کر سکتے اور شام کے عوام دشمنوں کی سازشوں پر غلبہ حاصل کر لیں گے۔انہوں نے دہشت گرد گروہوں کیلئے سعود ی عرب اور ترکی جیسے ملکوں کی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور ترکی کھل کر دہشت گردوں کی حمایت کر رہیہیں لیکن امریکا نے اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی شام کی شمالی سرحدوں سے دہشت گردوں کو شام کے اندر بھیجتا ہے ۔ انہوں نے حزب اللہ کے عہدیداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حزب اللہ کی کوششوں اور فداکاریوں کو ہم کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے ۔