نئی دہلی/ نام نہاد شیعہ اسکالر اور عالم ’توحیدی‘ کی ہندوستان آمد پر مجلس علماء ہند نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو خط لکھ کر سخت اعتراض کا اظہار کرتےہوئے ایسے اشخاص کو بلانے پر زی ٹی وی نیٹ ورک کے ذمہ داران کی انداز میں مذمت کی ہے۔ مجلس علماء ہند کے مرکزی دفتر نے لکھنؤ اور دہلی کے شعبے نے تمام علماء سے مشورہ کے بعد ’توحیدی ‘ کی ہندوستان آمد پر سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے انکے پروگراموں پر وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیاہے۔
’’ولایت ٹائمز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا کلب جواد نقوی نے وزیر داخلہ کو خط میں لکھاہے کہ نام نہاد مسلم اسکالر کو ایک چینل نے ہندوستان مدعو کیاہے ۔یہ شخص ایک عالم کا لباس زیب تن کئے ہوئے ہے جبکہ اس کا شیعیت اور اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ اس کی وائرل تصویریں اور ویڈیوز ،کتابیں اور تقریریں مذہب اسلام کے احکامات اور شیعہ عقیدہ کے خلاف ہیں اس لئے ایسے شخص کو ہندوستان مدعو کرنا ماحول کو خراب کرنے کے مترادف ہے جس کی پوری ذمہ داری حکومت ہند پر عائد ہوتی ہے اس لئے فوراَ اسکے تمام پروگراموں پر پابندی عائد کی جائے اور ہندوستان میں کسی بھی پروگرام میں شامل ہونے کی اجازت نہ دی جائے ۔مجلس علماء ہند کے تمام اراکین علماء نے خط کے ذریعہ راج ناتھ سنگھ سے کہاہے کہ ’توحیدی‘ کی ہندوستان آمد پر مسلمانوں خاص کر شیعہ فرقہ میں بہت غم و غصہ ہے اور یہ پیغام عام ہورہاہے کہ توحیدی کو اسلام اور شیعوں کے خلاف تقریریں کرنے کے لئے ہندوستان مدعو کیاگیاہے ۔اگرایساہے تو یہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت عمل ہے جس پر سخت کاروائی ہونی چاہئے ۔اگر توحیدی نے کسی بھی پروگرام میں تقریر کی تو پوری شیعہ قوم اسکی پرزور مخالفت کرے گی اور احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکلے گی ۔یہ اقدام حکومت کے حق میں نہیں ہوگا کیونکہ مذہبی جذبات کا احترام کرنا اور امن و امان کو قائم رکھنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہوتاہے ۔اس لئے اسکی تقریروں اور پرگراموں پر پابندی عائد کرکے حکومت اپنے مؤقف کی وضاحت کرے ۔علماء نے لکھاہے کہ ہندوستان میں لوک سبھا انتخابات سرپر ہیں اس سے ٹھیک پہلے توحیدی کو ہندوستان بلانا کسی سازش کا پیش خیمہ معلوم ہوتاہے ۔اس لئے توحیدی کو مدعو کرنے والی تنظیم اور چینل کے خلاف بھی سخت کاروائی ہونی چاہئے ۔
توحیدی کی آمد کی مخالفت کرنے والے علماء جنہوں نے راج ناتھ سنگھ کو خط لکھ کر اپنی ناراضگی کااظہار کیاہے انکے نام اس طرح ہیں ۔مولانا سید کلب جواد نقوی جنرل سکریٹری مجلس علماء ہند، صدر مولانا حسین مہدی حسینی ، نائب صدر مولانا محسن تقوی ، نائب صدر مولانا نعیم عباس ،مولانا غلام محمد مہدی خان چنئی ،مولانا تقی آغا حیدرآباد،مولانا جلال حیدر نقوی دہلی ،مولانا کرامت حسین جعفری ممبئی ،مولانا میر اظہر علی عابدی کرناٹک ، مولانا عابد عباس دہلی ،مولانا نثار احمد زین پوری لکھنؤ،مولانا رضا حیدر لکھنؤ،مولانا تسنیم مہدی زید پوری،مولانا رضاحسین لکھنؤ،مولانا مکاتب علی خان ،مولانا صفدر حسین جونپوری ،ڈاکٹر حیدر مہدی لکھنؤ،مولانا فیروز حسین ،اور دیگر علماء شامل ہیں۔