سرینگر/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/5 ڈسمبر/برصغیر کے ممتاز و معروف عالم دین ، داعی اتحاد اورماہر سیاستدان حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا محمد عباس انصاری کے چہلم کی مناسبت سے سرینگر میں عظیم الشان مجلس حسینی کا انعقاد کیا گیا جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر اعلی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے ہندوستان کیلئے خصوصی نمائندہ آیت اللہ حاج مہدی مہدوی پور نے شرکت کی اور مرحوم مولانا کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ادھر وادی بھر کے نامور علمائے کرام اور دانشور حضرات کے علاوہ عوام کی کثیر تعداد نے مجلس میں شرکت کرکے مولانا محمد عباس انصاری کی دینی و سماجی خدمات کو یاد کرتے ہوئے ان کی مشن کو جاری و ساری رکھنے کا عہد کیا۔
ولایت ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جموں کشمیر کے مشہور دینی و سیاسی رہنما اور اتحاد المسلمین کے بانی حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا محمد عباس انصاری کے چہلیم کی مناسبت سے سرینگر کے گنڈ حسی بٹ علاقہ میں ایک پروقار مجلس حسینی منعقد ہوئی جس میں نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ مہدی مہدوی پور نے خصوصی طور شرکت کی۔
نمائندہ ولی فقیہ ہند نے اپنے خطاب کے آغاز میں مقام معظم رہبری انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی جانب سے کشمیری عوام کے نام سلام پیش کرتے ہوئے بزرگ رہنما اور عالم ربانی کی وفات پر انصاری خاندان کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
آیت اللہ مہدی مہدوی پور نے تعلیمی مراکز اور اداروں کے فروغ کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ علم و دانش کے بغیر کوئی بھی قوم یا ملت ترقی نہیں کرسکتی اور مرحوم انصاری نے اسی جذبے کے تحت اپنی بلند فکر اور ہمت سے دینی و مروجہ تعلیم کی ترویج کیلئے جو اقدامات اٹھائے وہ ناقابل فراموش اور افتخار آمیز ہیں۔ مرحوم نے عوامی حمایت اور وفادار احباب کے ہمراہ وادی کے مختلف مقامات میں مدینہ پبلک نامی اسکولوں کا قیام عمل میں لایا جہاں ہزاروں طلباء و طالبات علم اور آگاہی سے لیس ہوکر سماج کی بہتری اور بہبود کیلئے آمادہ ہورہے ہیں۔
ایران کے نامور شخصیت نے کہا کہ مرحوم ایک دینی رہنما ہونے کے علاوہ ایک موثر قلمکار اور نوینسدہ بھی تھے اور اپنی حیات کے دوران بے شمار کتابیں تالیف کیں جس کے ذریعہ لوگ ہمیشہ مستفید ہوتے ہوئے ہدایت حاصل کرینگے۔
مقام معظم رہبری کے ہندوستان کیلئے خصوصی نمائندہ حاج آقای مہدی مہدوی پور نے مزید کہا کہ مرحوم مولانا محمد عباس انصاری اپنے بعد ایک عظیم سرمایہ یعنی فرزند صالح مولانا مسرور عباس انصاری کی شکل میں چھوڑ گئے جو واقعا ایک فہیم، بابصیرت اور علمی شخصیت کے مالک ہیں اوراسی طرح ان کے دوسرے فرزند ناصر عباس انصاری جو ایک باارزش شخصیت ہیں۔
آیت اللہ مہدی مہدوی پور نے امید ظاہر کی کہ مولانا سرور عباس انصاری اپنے والد مرحوم کے عظیم مشن کو جاری و ساری رکھیں گے۔
ولایت ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایران کے حالیہ صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے نمائندہ محترم ولی فقیہ نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے ساتھ ہی استکبار جہان مخصوصا امریکہ نے اس نور کو خاموش کرنےکیلئے ان گنت سازشیں انجام دیں لیکن امام خمینی علیہ رحمہ کی قیادت اور عوام کی استقامت کے بدولت ایران نے پابندیوں کے باوجود کئی شعبہ جات بشمول علم، صنعت، طب، ٹیکنالوجی ، اقتصاد، زراعت وغیرہ میں سوفیصد پیشرفت حاصل کی اور سخت اور خطرناک اقتصادی پابندیوں کے یہ سب عملی طور ہونا کسی معجزہ سے کم نہیں۔
ایران کے نامور عالم دین آیت اللہ مہدی مہدوی پور نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی جڑیں نہضت عاشورا سے پیوستہ ہیں اور نور حسین ، عشق حسین کبھی ختم یا خاموش نہیں کیا جاسکتا۔ دشمن نے گذشتہ ایک ماہ کے دوران لاکھوں- اربوں ڈالرایران کی حالت خراب کرنے اور دنیا کے سامنے حقیقی تصویر کو بگاڑنے کیلئے خرچ کئے لیکن یاد رکھیں وہاں کے حالات پرامن اور ملک اسی جذبہ کے تحت ترقی کی جانب گامزن ہے۔ یہ حرکت انقلاب حضرت مہدی عج سے متصل ہوگی اور دشمن دوستداران انقلاب کے دلوں سے اس نور کو خاموش نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن ایران کی ترقی سے خوفزدہ ہے لہذا اسلامی انقلاب کیخلاف میڈیا وار جاری ہے اور مقام معظم رہبری مانند مالک اشتر زمان ہیں جو اسلام اور انقلاب کا پرچم بلند کئے ہیں۔ ان کی قیادت میں انقلاب اور ایران نے کافی زیادہ ترقی کی جس کی مثال خود امریکہ کی ناکامی سے لگایا جاسکتا ہے کہ بطور مثال انقلاب کے پہلے بیس سالوں کے دوران امریکہ دنیا کو ایران کی مدد سے دور رہنے اور سلاح نہ دینے کیلئے زور دیتا تھا لیکن بیس سال بعد اب دنیا کو ایران سے سلاح نہ خریدنے کیلئے پریشر بناتا ہے۔ حالیہ روس جیسا طاقتور ملک ایران سے دفاعی سامان خریدتا ہے اور آپ خود اندازہ لگائیں یہ استعمار کی شکست اور انقلاب کی کامیابی نہیں تو اور کیا ہے۔
اس کے علاوہ وادی کے مشہور عالم دین اور اتحاد المسلمین کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا مسرور عباس انصاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ مرحوم مولانا عباس انصاری نے اپنی پوری زندگی قوم کی فلاح اور بہبود کیلئے صرف کی اور آخری دم تک لوگوں کو ہدایت کی دعوت دیتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا محمد عباس انصاری کی دینی، سیاسی اور سماجی خدمات کو ملت کشمیر کبھی فراموش نہیں کرسکتی اور یقینی طور ان کے انتقال سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اسے پُر کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے تاہم ہم اعادہ کرتے ہیں کہ ان کے مشن کو جاری و ساری رکھیں گے۔
دریں اثنا وادی بھر سے آئے علمائے کرام، دانشوروں ، ذاکرین اور عوام کی کثیر تعداد نے مجلس میں شرکت کی اور مرحوم مولانا محمد عباس انصاری کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔