دہشتگرد ٹولوں کا مقصد اسلامی انقلاب کے افکار کا مقابلہ کرناہے

استنبول میں آیت اللہ اختریکا خطاب

استنبول/ابنا/ اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے پیغمبر اکرم (ص) اور ائمہ طاہرین(ع) کے روضوں کی زیارت کے مقصد کو بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بزرگان کے روضوں کی زیارت ان عوامل میں سے ایک ہے جنہوں نے تشیع کو آج تک زندہ رکھا ہے۔
’’ولایت ٹائمز‘‘ نے ’’ابنا‘‘ کے حوالے خبر دی ہے کہ ترکی کے دارالحکومت استنبول میں اربعین حسینی(ع) کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنر ل آیت اللہ شیخ حسن اختری نے پیغمبر اسلام کے یوم رحلت کو اہمیت نہ دئے جانے پر علمائے اسلام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پیغمبر اکرم (ص) نے ۳۲ سال زحمتیں اٹھا کر کامل ترین دین انسانوں کے لیے پیش کیا اور افسوس کے ساتھ آج کے دور میں علمائے اسلام اختلاف اور انتشار کا شکار ہو گئے ہیں۔
انہوں نے پیغمبر اکرم کی رحلت کے بعد امت میں پیدا ہونے والے اختلاف کو دشمنوں کی سازش قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہی وہ اختلافات تھے جو ائمہ طاہرین کی شہادتوں کا باعث بنے۔
آیت اللہ اختری نے یزید کی مسلمانوں کے خلاف کی گئی جنایتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے واضح کیاکہ تاریخ میں یہ بات متفق علیہ طور پر نقل ہوئی ہے کہ یزید نے تین بڑے جرائم کا ارتکاب کیا: امام حسین(ع) اور ان کے اصحاب و انصار کو شہید کیا، خانہ کعبہ پر حملہ کر کے اسے نذر آتش کیا اور مدینہ پر لشکر کشی کر کے تابعین کا قتل عام کیا۔آپ نے مزید فرمایا کہ کسی بھی مسلمان کو حق حاصل نہیں ہے کہ وہ دوسرے مسلمان کو کافر قرار دے یا کسی کا خون بہائے۔ دہشتگرد ٹولے القاعدہ، داعش، طالبان وغیرہ وغیرہ سب کے سب انقلاب اسلامی کے اس تفکر کا مقابلہ کرنے کی غرض سے اٹھے ہیں جو امام خمینی(رہ) نے بیان کیا۔