سرینگر/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/ 3جنوری2023/کل جماعتی حریت کانفرنس جس کی قیادت غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر اگست2019 سے مسلسل نظر بند رکھے گئے حریت چیرمین جناب میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کررہے ہیں، نے راجوری میں ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں چار معصوم افراد کو موقع پرجاںبحق اور نصف درجن افراد کو شدید طور پر زخمی کر دینے کے سانحہ اور بعد میں سرنگ درھماکے میں دو کمسن بچوں کی ہلاکت پر شدید فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی پُر زور مذمت کی ہے ۔
بیان میں مہلوکین کے لواحقین اور اہالیان راجوری کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ حریت متاثرین کے دکھ درد کو اچھی طرح سمجھتی ہے اور موجودہ غم و ماتم میں میں ان کے ساتھ شریک اور زخمیوں کی فوری شفایابی کیلئے دعا گو ہے۔
بیان میں راجوری کے دلخراش سانحہ کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ قیمتی انسانی جانوں کا زیاں ہر لحاظ سے ناقابل تلافی ہے اور جموںوکشمیر کے حدود میں گزشتہ تین دہائیوں سے بلا امتیاز بے گناہ انسانوں کا قتل جو ایک نہ دوسرے بہانے لگاتارہو رہا ہے وہ ہر لحاظ سے تکلیف دہ اور لمحہ فکریہ ہے۔
حریت نے بارہا یہ بات دہرائی ہے کہ تشدد اور زور زبردستی کی پالیسیاں کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے بلکہ مسائل کے حل اور یکسوئی کیلئے گفت و شنید اور مذاکرات ہی واحد راستہ ہے۔