سرینگر/ رسول اللہ(ص) کے ساتویں وصی حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی شہادت مظلومانہ کی مناسبت سے انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیرکے اہتمام سے وادی کے مختلف مقامات پر مجالس و اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔ اس سلسلہ میں سب سے بڑی اور تاریخی مجلس مرکزی امام بارگاہ آیت اللہ یوسفؒ شارع فضلؒ اللہ بمنہ میں منعقد ہوئى جس میں وادی بھر سے آئے ہزاروں عقیدت مندوں نے شرکت کرکے امامؑ مظلوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔
’’ولایت تائمز‘‘ کو موصولہ اطلاعات کے مطابق مجلس سے خطاب کرتے ہوئے وادی کے معروف عالم دین اور انجمن شرعی شیعیان دارالیوسف کے صدر حجت السلام والمسلمین آغا سید محمد ھادی الموسوی الصفوی نے امام عالی مقام کی حیات طیبہ پر مفصل روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام کی حیات عالم اسلام کے لئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام عالی مقام نے مشکلات اور مصیبتوں کے باوجود علوم و تعلیمات اسلامی کی ترویج و اشاعت کو جاری رکھا اور ساتھ ہی ساتھ حکومت عباسی کے طاغوطی نظام کے خلاف آواز حق بلند کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ امام نے اپنی پوری زندگی اسلام کی سربلندی کے لئے وقف کی۔
صدر موصوف نے کہا کہ امام موسیٰ کاظمؑ کا دور تاریخ اسلام بالخصوص تاریخ تشیعہ کا اہم ترین دور ہے جس میں شیعوں کو تقسیم کرنے کی مضموم سازشیں رچی گئی اور نئے فرقے معرض وجود میں آئے۔ اس دور میں عباسی سلطنت نے امام کے شیعوں بالخصوص سادات کرام پر انتہائی مظالم ڈھاے اور گلستان زهراؑ کے گلوں کو یا تو قید خانوں میں ڈالا گیا یا دیواروں میں زنده چنوایا گیا۔ انہی نامصاعد حالات میں امام عالی مقام نے تعلیم و تبلیغ کا کام جاری رکھا اور اس عظیم دانشگاہ جوکہ آپ کے پدر بزرگوار حضرت امام جعفر صادقؑ نے قائم کی تھی اس کی نہ صرف حفاظت کی بلکہ آسمان اسلام کو ایسے علمى ستارے عطا کئے کہ جنہوں نے اپنے علم و عرفان سے مناظروں میں فتوحات کے جھنڈے گھاڑے اور دشمنان اسلام کو شکست دے کر اور اسلامی علوم و تعلیمات کو پوری دنیا میں رائج کیا۔
صدر موصوف نے کہا موجودہ دور امام عالی مقام کے دور سے مختلف نہیں جس طرح انکے دور میں سازشی عناصر امت اسلامی کے باہمی اتحاد کو پاش پاش کر رہے تھے اسی طرح موجودہ زمانے میں بھی دشمان اسلام و اہلبیت ؑ ملت کے اتحاد کو پارہ پارہ کر رہے ہیں۔ آغا سید ہادی نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ امام عالی مقام کی سیرت اور اصولوں پر عمل کیا جائے۔
انہوں نے کہا امام کاظمؑ نے شدید مصائب و مشکلات کے دور میں اسلام کے پرچم کو بلند رکھا اور امت کو اتحاد و اتفاق سے رہنے کی تلقین کی۔
صدر موصوف نے کہا کہ حکومت عباسی نے امام کو 14 سال تک قید خانے میں بند کرکے بلاآخر انکو ایک سازش کے تحت زہر دیکر شہید کیا۔ مجلس کے اختتام پر جلوس شبیہہ تابوت برآمد ہوا۔