ضمنی چناؤ کا پہلا مرحلہ:بڈگام لہو لہان۔۔۔صرف 7فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کااستعمال کیا,7نوجوان جاں بحق اور70سیکورٹی اہلکاروں سمیت200سے زائد افراد زخمی

سرینگر/ سرینگر پارلیمانی نشست کیلئے’’ضمنی چناؤکے پہلے مرحلے میں ضلع بڈگام لہولہان‘‘ہوگیاکیونکہ پکھرپورہ،بیروہ،چاڈورہ ،نارہ بل اورخانصاحب میں الیکشن مخالف مظاہرین اورپولیس وفورسزکے درمیان پُرتشددجھڑپوں کے دوران 9ویں اور12ویں جماعت میں زیرتعلیم 2طلاب سمیت 7 معصوم نوجوان جاں بحق ہوگئے جبکہ سنگباری ،پیٹرول بم حملوں، ٹیرگیس شلنگ،پیلٹ فائرنگ اورگولی باری کی زدمیں 70 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 200سے زیادہ افرادزخمی ہوگئے ،جن میں سے کئی شدیدزخمیوں کی حالت اسپتالوں میں متغیربنی ہوئی ہے۔اس دوران بائیکاٹ وہڑتال کے بیچ ضمنی چناؤ کاپہلامرحلہ پھیکاپڑگیا کیونکہ 3اضلاع سرینگر ،بڈگام و گاندربل اور15اسمبلی حلقوں پرمحیط سر ینگر لوک سبھانشست کیلئے زائدازساڑھے12لاکھ ووٹروں میں سے صرف 7فیصد سے زیادہ نے اپنے حق رائے دہی کااستعمال کیا۔ریاستی چیف الیکٹورل افسر شانت منو نے سرینگر لوک سبھا نشست کیلئے بہت کم ووٹنگ ہونے کا اعتراف کرتے بتایا کہ دن بھر جاری رہنے والی پولنگ کے دوران ووٹنگ کی شرح 6.5فیصد رہی ۔انہوں نے کہا کہ پُرتشدد واقعات کے نتیجے میں پولنگ عمل متاثر ہوا ۔اس دوران سری نگر،بڈگام اورگاندربل میں قائم1559پولنگ مراکزمیں سے بیشترکے گردونواح میں ووٹروں کی قطاریں نہیں بلکہ نعرے بازی،سنگباری ،ٹیرگیس شلنگ ،پیلٹ فائرنگ اورگولی باری کی صورتحال دیکھنے کوملی۔ مشتعل مظاہرین نے مختلف علاقوں میں پولنگ مراکزکیلئے استعمال کی گئی نصف درجن سے زیادہ اسکولی عمارات اور الیکشن ڈیوٹی پرمعمورایک درجن کے لگ بھگ گاڑیوں کوشعلوں اورپتھروں کی نذرکرکے شدیدنقصان پہنچایا۔اُدھرتازہ شہری ہلاکتوں کیخلاف پوری وادی میں سخت تشویش ،کشیدگی اورغم وغصے کی لہردوڑجانے کے بعدشہرسری نگرسمیت کئی علاقوں میں شام دیرگئے تک پُرتشددمظاہروں کاسلسلہ جاری تھا۔دریں اثناء اعلیٰ پولیس حکام نے اتوارکوضمنی پارلیمانی الیکشن کے دوران متعددعلاقوں میں تشددبھڑک اُٹھنے اورکچھ افرادکے ازجان ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ صورتحال پرقابوپانے کیلئے ہنگامی اقدامات اُٹھائے گئے ۔مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ’’تازہ شہری ہلاکتوں کیخلاف 10اور11اپریل کیلئے ہڑتال ‘‘کال دیتے ہوئے الزام لگایاکہ طاقت کابے تحاشہ استعمال کرنے والوں نے پھرانسانیت کاخون کرڈالا۔’’ولایت ٹائمز ‘‘نے نقل کیا ہے کہ کشمیر نیوز سروس کے مطابق سرینگر پارلیمانی نشست کیلئے ضمنی انتخابات کے دوران وسطی کشمیر اُبل پڑا ،جس دوران مشتعل مظاہرین نے متعدد مقامات پر پولنگ مراکز پر دھاوا بول دیا اور ووٹنگ عمل میں رخنہ ڈالا۔سرینگر ،بڈگام اور گاندر بل کے درجنوں مقامات پر مظاہرین نے پولنگ مراکز ،پولنگ عملہ اور پولنگ کیلئے تعینات سیکورٹی فورسز اہلکاروں پر شدید خشت باری کی ۔جوابی کارروائی کے دوران پولیس وفورسز نے ٹیر گیس شلنگ ،چھروں کی برسات ،پاوا شلنگ کے ساتھ ساتھ فائرنگ بھی کی ۔ وسطی ضلع بڈگام کے درجنوں مقامات پر ووٹنگ عمل شروع ہونے سے قبل ہی نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر نمودار ہوئیں ،جنہوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کے حق میں مظاہرے کئے ۔مظاہرین نے مشتعل ہو کر پولنگ مراکز ،پولنگ عملہ اور پولنگ کیلئے تعینات سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ بھی کیا ۔جوابی کارروائی کے دوران فورسز نے متعدد مقامات پر ٹیر گیس شلنگ ،چھروں والی بندوق اور پاوا شلنگ کے ساتھ ساتھ فائرنگ بھی کی ۔اس ضمن میں ملی تفصیلات کے مطابق مشتعل ہجوم نے حلقہ انتخاب بڈگام میں کئی پولنگ مراکز پر دھاوا بول دیا ،جسکے نتیجے میں 2پولنگ بوتھ خالی کئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق ضلع بڈگام کے درجنوں علاقہ جات جن میں کرالہ پورہ ،،بیر وہ،گریندر ،سوئیہ بگ ،سبدھن ،نار پورہ،بڈگام ،افرو ،خندن اور ڈلون پکھرپورہ ،واتھورہ ،ڈونی وورہ ،موچھو ،نارہ بل ،سمیت دیگر کئی علاقے شامل ہیں ،میں پولنگ ناکے برا بر ہوئی کیو نکہ یہاں مظاہرین اور فورسز کے مابین وقفے وقفے سے دن بھر جھڑپیں جاری رہیں ،جس دوران مشتعل مظاہرین پولنگ عملہ اور یہاں تعینات فورسز اہلکاروں پر شدید خشت باری کی،جوابی کارروائی کے دوران فورسز نے ٹیر گیس شلنگ ،چھروں کی برسات اور ہوائی فائرنگ کے علاوہ پاوا شلنگ بھی کی گئی ۔اطلاعات کے مطابق رٹھ سن ،نسلہ پورہ ،گوسہ پورہ ،گلوان پورہ سبدن ،شولی پورہ ،چھون ،خانصاحب ،چادوڑہ بڈگام میں بھی تشدد بھڑک اٹھا ،جس دوران اِن علاقوں میں مشتعل ہجوم نے پولنگ عملہ ،پولنگ مراکز اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا ۔فورسز نے یہاں بھی جوابی کارروائی کے دوران ٹیر گیس شلنگ ،چھروں ،پاوا شلنگ اور فائرنگ کی ۔بڈگام کے درجنوں علاقوں میں پولنگ عملے اور سیکورٹی فورسز نے خود ہی پولنگ مراکز خالی کردئے اور ساز وسامان لیکر چلتے بنے ۔گلوان پورہ ،شیخ پورہ اور ہاکورہ بڈگام میں مشتعل مظاہرین نے پولنگ مراکز پر دھاوا بول دیا ،جس دوران یہ پولنگ مراکز نہ صرف خالی کئے گئے بلکہ گلوان پورہ میں فورسز کو مشتتعل مظاہرین نے یر غمال بنایا ۔ڈلون چرار شریف میں اُس وقت صورتحال انتہائی کشیدہ ہوئی ،جب فورسز نے مظاہرین پر راست فائرنگ کی ،جسکے2نوجوان محمد عباس اور فیضان احمد ساکنان دلون پکھر پورہ جاں بحق اور متعددنوجوان زخمی ہوئے ۔اس دوران ملی تفصیلات کے مطابق رٹھ سن بڈگام میں بھی اُس وقت صورتحال کشیدہ ہوئی جب فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان نثار احمد میر جاں بحق ہوا ۔ادھر عاقب احمد لون ساکنہ کرمشورہ خانصاحب بڈگام نامی نوجوان بھی فو رسز کی راست فائرنگ سے جاں بحق ہوا ۔ معلوم ہوا ہے یہ ہلاکتیں انتخابی مخالفین مظاہرو ں کے دوران ہوئیں ۔نوجوان پولنگ عمل کے خلاف احتجاج کررہے رہے تھے ،جس دوران فورسز نے ان پر راست فائرنگ کی ۔معلوم ہوا ہے کہ وسطی ضلع بڈگام کے درجنوں علاقوں میں پولنگ عمل کے دوران پھوٹ پڑے تشدد کے نتیجے میں ووٹنگ عمل متاثر رہا ۔