بیروت/لبنان کی سرکردہ تنظیم جماعت اسلامی نے عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے قیام کی کوششوں کی شدید مذمت کی ہے۔ جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات استوار کرنا فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔
جماعت اسلامی لبنان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بعض عرب ممالک میں اسرائیلی رہ نمائوں، حکومتی شخصیات اور سیاست دانوں کی آمد ورفت صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کی سازشوں کا حصہ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب اقوام نے فلسطینیوں کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، مگر عرب ممالک کے حکمران اسرائیل کے حوالے سے عوام کی امنگوں کی ترجمانی نہیں کرتے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض صہیونی ریاست کے ساتھ دوستانہ مراسم کے قیام سے فلسطینی قوم کی آزادی کی منزل کھوٹی ہوگی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وفود کے عرب ممالک کے دورے ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب دوسری جانب اسرائیلی فوج نےفلسطینیوں پر قیامت برپا کر رکھی ہے۔ غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بم باری کرکے بے گناہ فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کیا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے سلطنت اومان کا دورہ کیا گیا تھا۔