عید کی آمد آمد، دارالخیر میرواعظ منزل کا مشکلات میں گرفتار لوگوں کی مدد کرنے کی اپیل

سرینگر/ولایت ٹائمز نیوز سروس/30جولائی /دارالخیر میرواعظ منزل نے جموںوکشمیر کی موجودہ ابتر اور سنگین صورتحال کورونا بیماری کے سبب جملہ معاشی و اقتصادی سرگرمیاں معطل رہنے اور شدید لاک ڈاؤن کی وجہ سے سماج کے مختلف طبقے جن گوناگوں مسائل اور مشکلات سے دوچار ہیں اُن پر گہری فکر و تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

’’ولایت ٹائمز‘‘ کو موصولہ بیان میں کہا گیا کہ یوں تو سماج کے سبھی طبقے موجودہ حالات سے شدید طور پر متاثر ہیں تاہم ٹرانسپورٹرس اور اس صنعت سے جڑے وابستہ افراد کچھ زیادہ ہی مالی مشکلات سے دوچار ہیں ۔ چنانچہ دارالخیر میرواعظ منزل نے کشمیر کی این جی اوز اور دیگر فلاحی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹرانسپوٹرس کے ذمہ داروں کو مالی معاونت کریں تاکہ وہ اس صنعت سے وابستہ انتہائی ضرورتمندوںکو مدد فراہم کر سکے۔

اس دوران دارالخیر کے سرپرست اعلیٰ کی ہدایت پر ادارہ نے شہر سرینگر سے وابستہ پانچ منی بس یونینوں (Tata 407) کے ذمہ داروں کو بطور ´ٹوکن مبلغ5 لاکھ روپے بصورت چیک سپرد کیں تاکہ وہ اس صنعت سے وابستہ حد درجہ ضرورتمندوںکو ممکنہ مالی تعاون فراہم کرسکیں۔

خیال رہے کہ دارالخیر میرواعظ منزل کے شعبہ مالیات سے وابستہ افراد بھی گزشتہ ایک سال سے نامساعد حالات کی وجہ سے ادارہ کیلئے مالی وسائل کی فراہمی نہیں کرپارہے ہیں اور نہ ہی صاحب خیر حضرات تک رسائی ممکن ہو رہی ہے تاہم دارالخیر نے عید قربان کی آمد اور گردو پیش کے انتہائی افسوسناک حالات کے پیش نظر اصحاب خیر اور صاحب ثروت افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ خود بھی مقامی اور علاقائی سطح پر ضرورتمندوں ،حاجتمندوں اور مستحقین تک پہنچ کران کی ہر طرح معاونت اور داد رسی کرکے اجر دارین حاصل کریں۔

اس مرحلے پر دارالخیر نے تمام بہی خواہوں راور صاح ب ثروت افراد پر زور دیا ہے کہ وہ دارالخیر کے جموںوکشمیر بنک راجوری کدل برانچ کے درج ذیل اکاؤنٹ نمبر0086010100003534وIFSC Code JAKA0BULBULمیں اپنے عطیات اور خیرات جمع کراکر اجر دارین حاصل کریں تاکہ دارالخیر اپنے فلاحی اور امدادی کاموں کو بحسن خوبی آگے بڑھا سکیں۔

دارالخیر نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ مہلک اور قہر انگیز وبا سے بچنے کیلئے بارگاہ خداوندی میں دعاؤں کے ساتھ ساتھ ہیلتھ ایڈوائزری کے تحت تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کریں ، خود بھی سلامت رہیں اور اپنے کنبے اور معاشرے کو بھی سلامت رکھیں ۔