غدیر میں اعلان ولایت ، کربلا میں دفاع ولایت اور زمانہ ظہورمیں نفاذ ولایت ہوگا:نمائندہ ولی فقیہ ہند آیت اللہ مہدی مہدوی پور کا کلکتہ میں شاندار استقبال ؛ عوامی اجتماع سے کیا خطاب

نئی دہلی/ولایت تائمز نیوز سرویس/ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے ہندوستان کیلئے خصوصی نمائندہ آیت اللہ حاج مہدی مہدوی پور نے واقعہ غدیر کا عاشورا اور عصر ظہور سے رابطہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حجۃ الوداع سے واپسی پر غدیرخم میں اہل بیت(ع) کی ولایت کا اعلان ہوا، عاشورا کے دن سید الشہداء کے خون سے ثابت اور عصر ظہور میں آئمہ کرام (ع) کی ولایت عملی طور جہان عالم میں نافذ ہوگی۔ ولایت ٹائمز نیوز سرویس کی ررپورٹ کے مطابق ہندوستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر کے خصوصی نمائندہ آیت اللہ حاج آقای مہدی مہدوی پور نے غدیر کی مناسبت سے شہر کلکتہ کے علاقہ ناتیہ برج میں منعقدہ ایک محفل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غدیر میں اہل بیت علیہم السّلام کی ولایت کا اعلان ہوا، عاشورا کے دن سید الشہداء علیہ السّلام کے خون سے ثابت اور عصر ظہور میں آئمہ کرام علیہم السّلام کی ولایت عملی طور دنیا جہان میں نافذ ہوگی۔ نمائندہ ولی فقیہ کا شہر پہنچتے کلکتہ کے علمائے کرام اور لوگوں کی بڑی تعداد ان کا شاندار انداز میں استقبال کیا۔ انہوں نے واقعۂ غدیر اور حدیث غدیر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غدیر صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں ہے بلکہ حقیقت میں قیامت تک راہ حق اور رہنما کے تعین کرنے کے معنی کی حیثیت رکھتا ہے اور اسلام کی حفاظت کیلئے رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے اپنی ذمہ داریوں کی بنیاد پر، غدیر میں ولایت کا اعلان کیا۔ ہندوستان میں رہبرِ انقلابِ اسلامی کے نمائندے نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ غدیر میں، اسلام کی حقیقت اور اہل بیت علیہم السّلام کے مقام کو اسلام کی تبیین کیلئے معین کیا گیا اورامیرالمؤمنین علی علیہ السّلام کی ولایت تشریعی اور حکومتی کا اعلان ہوا، غدیر کا مسئلہ ہمارا آج اور کل کا مسئلہ ہے یعنی اسلام کی حقیقت غدیر میں نمایاں ہوئی۔ موصوف نے عام کے جمع غفیر سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اسلام کی ہر زمانے میں مختلف تفسیر ہوتی ہے اور در حقیقت پیغمبرِ اِسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے پیشنگوئی فرمائی تھی کہ آنحضرت کے بعد، اسلامی تفکر میں مختلف انحرافات پیدا ہوں گے اور ہر دور میں منحرف فرقے وجود میں آئیں گے۔ حاج آقای مہدی مہدوی پور نے کہا کہ غدیر کا پیغام یہ ہے کہ اسلام علوی اور حسینی بنیادوں پر استوار ہے اور دین اسلام اموی اسلام اور خوارجی اسلام سے بالکل الگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غدیر میں پیغمبرِ اِسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی گفتگو اور خطبۂ غدیر اسلامی اور عالمی ایک جامع منشور ہے اور حدیث غدیر میں رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے امیر المؤمنین علی علیہ السّلام کے فضائل بیان کرتے ہوئے بہت سے اعتقادی اور بنیادی مطالب بیان کئے اور امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کو نیز یاد کیا گیا۔