فرقہ پرست قوتوں کیلئے چشم کشاء :کشمیری پنڈت خاتون کی آخری رسومات مسلمانوں نے انجام دیں

سرینگر/سرینگر شہر خاص کے شیخ محلہ مہاراج گنج کے پشتینی باشندہ معزز کشمیری پنڈت گھرانہ کے دیپک ملہوترا کا خاندان ان ہزاروں کشمیری پنڈتوں کے خاندانوں کی طرح ہیں جو گذشتہ تین دہائیوں کے نامساعد حالات میں بھی رواں تحریک کے دوران کشمیر میں ہی مقیم رہیں اور اپنے ہمسایہ مسلم برادری کے دکھ سکھ میں شامل رہیں ۔
چنانچہ آج دیپک ملہوترا کی عمر رسیدہ والدہ کی وفات پر کرفیو اور نامساعد حالات کے باوجود جان جوکھم میں ڈال کر علاقہ بھر کے کشمیری مسلمانوں خاص طور پر جموں کشمیر عوامی ایکشن یوتھ کے کارکنوں جن میں یوتھ صدر مشتاق احمد صوفی، نوجوان صحافی اور رضاکار بلال بشیر بٹ، غلام جیلانی وانی ، سجاد لنکرو، یاسر جیلانی، ریاض بنداری، منظور احمد صوفی وغیرہ نے شرکت کرکے آخری رسومات میں حصہ لیااور اسطرح کشمیری نوجوان مسلمانوں نے اپنے عمل سے فرقہ پرست قوتوں کو جواب دینے کی کوشش کی جو بیرون ریاست کشمیریوں کے خلاف زہریلا پروپیگنڈہ کرتے تھکتے نہیں ہیں۔
اس دوران سربراہ تنظیم و حریت چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق جو لگاتار آٹھ روز سے خانہ نظر بند رکھے گئے ہیں نے دیپک ملہوترا کی والدہ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ملہوترا خاندان کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیاہے۔