مسلمانوں کے مابین احترام اور وسعت قلبی پیدا کرنے سے ہی وحدت قائم ہوگی:ایرانی اہلسنت عالم دین مولوی عبد الحمید

تہران:اسلامی جمہوریہ ایران کے معروف اہلسنت عالم دین مولوی عبدالحمید اسماعیل زھی نے کہا کہ مسلمانوں کے مابین تفرقہ اور فساد کی بنیادی وجہ قرآن و پیغمبر اسلام (ص) کی تعلیمات سے دوری کا نتیجہ ہے۔

146146ولایت ٹائمز145145 کی رپوورٹ کے مطابق ۳۲ویں بین الاقوامی اسلامی وحدت کانفرنس کے موقعہ پر ایران کی معروف مذہبی شخصیت اور زاہدان میں اہلسنت امام جمعہ مولوی عبد الحمید اسماعیل زھی نے اپنے خطاب میں دوسرے ممالک سے آئے ہوئے مہمانوں کا استقبال کیا اور مجمع جہانی تقریب مذاہب کی اتحاد کے حوالے سے کوششوں کو سراہا۔

انھوں نے کہا کہ عراق، شام، اور یمن جیسے ممالک آباد تے لیکن آج انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔ مسلمانوں کے پاس قرآن اور پیغمبر اسلام الٰہی نعمت ہے جو ہمارے درمیان وحدت کا محور قرار پاسکتے ہیں جبکہ امریکائی، چینی اور یورپین اس نعمت سے بہرہ مند نہیں لیکن افسوس ہم اس عظیم نعمت سے بخوبی استفادہ نہیں کر پاتے۔ہمارے دلوں میں قرآن اور پیغمبر موجود ہے تاہم عملی طور ہم کافی دور اور کمزور ہیں۔ بدقسمتی سے مسلمان قرآن پر زیادہ توجہ نہیں دیتے اور مسلمانوں کی مشکلات کی ایک دلیل یہی دین سے دوری ہے۔ جہان اسلام کے متفکرین ذمہ داری ہے کہ کوئی راہ حل نکالیں تاکہ سب لوگ اسلام اور عظیم الشان قرآن کی طرف واپس لوٹ جائیں۔
معروف عالم دین نے کہا کہ ہم ایسے حالات میں جمع ہوئے ہیں کہ دنیائے اسلام کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے جن میں سے تفرقہ اور اختلافات نمایاں ہیں۔ مسلمانوں کو بہت سی حقارتوں کا سامنا ہے اور اس کی اصل وجہ مشکلات کے راہ حل سے نا آگاہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ وحدت دنیائے اسلام کا علاج ہے اور اس کیلئے پوری کوششیں کرنی چاہیے۔ ایرانی صدر کا وحدت کانفرنس کے حوالے سے افتتاحی خطاب ہم سب کیلئے فکر آموز ہے اور تمام ممالک میں شیعوں اور سنیوں کو باقاعدہ طور پر قبول کیا جائے اور ان کے ساتھ عدالت سے پیش آیا جائے۔
مولوی عبد الحمید نے کہا کہ اسلام عمل کرنے کا دین ہے اور ہمیں عملی مسلمان بننے کی ضرورت ہے۔ نعرے لگانے سے مسائل حل نہیں ہوتے لیکن اگر ہم عمل کے میدان میں تمام قوموں اور مذاہب کا احترام کریں تو عملی وحدت قائم ہوسکے گی۔

آخر پر انہوں نے کہا کہ ایران ایک بااثر ملک ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ باقی ممالک ایران کی کوششوں کو سراہتے ہوئے آپسی اتحاد قائم کریں۔ اگر سعودی عرب، ایران اور ترکی وغیرہ متحدہ ہوجائیں تو مسلمان دنیا کی تمام مشکلات حل ہونا یقینی ہے۔