نمائندہ ولی فقیہ ہند کا دورہ کشمیر، کتاب تاریخ شیعیان جموں وکشمیر کی رسم اجرائی، شیعہ و سنی علماء اور دانشوروں سے ملاقی، ترویج علم، کسب معرفت اور آپسی وحدت کی تلقین

سرینگر/سٹی رپورٹر/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/ولی امر مسلمین جہان حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے ہندوستان کیلئے خصوصی نمائندہ حضرت آیت اللہ حاج آقای مہدی مہدوی پور یکم اکتوبرکوکشمیر کے دو روزہ دورے پر وادی وارد ہوئے۔ ہفتہ کو کشمیر پہنچتے ہی ایک عظیم الشان تقریب میں نمائندہ ولی فقیہ نے کتاب تاریخ شیعیان جموں وکشمیر کی رسم اجرائی انجام دی جس کے بعد مسلسل شیعہ و سنی دینی رہنماوں ، دانشوروں اور علمی شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔

ولایت ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے ہندوستان کیلئے نمائندہ آیت اللہ حاج آقای مہدی مہدوی پور دفتر کی وفد بشمول آغا سید تقی نقوی کے ہمراہ یکم اکتوبر بروز ہفتہ وادی کشمیر کے دو روزہ دورے پر کشمیر پہنچے اور دوپہر محکمہ اطلاعات کے آڈیٹوریم ہال سرینگر میں منعقدہ ایک پر وقار تقریب میں تاریخ شیعیان جموں وکشمیر نامی کتاب مولف ریٹائر جسٹس حکیم امتیاز حسین کی رسم اجرائی انجام دی۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد وادی کے کئی مذہبی شخصیات اور دانشوروں نے اپنے زرین خیالات سے مخاطبین کو مستفید کیا۔

نمائندہ ولی فقیہ ہند حجت الاسلام والمسلمین حاج آقای مہدی مہدوی پور نے اپنے خطاب میں کتاب کی خصوصیات اور مولف کی کوششوں کی قدردانی کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر علم اور عرفان کی سرزمین ہے جہاں بڑے بڑے اولیائے کرام اور عرفاء نے اسلام کی اشاعت کے سلسلے میں بے پناہ خدمات انجام دی ہیں اور اگر دیکھا جائے سبھی مبلغان کا تعلق ایران سے ہی رہا ہے۔ چاہیے بلبل شاہ شرف الدین موسوی، میر سید علی ہمدانی، میر شمس الدین عراقی اور میر سید حسین قمی یا گیلانی، سمنانی یا سہراوردی سادات وغیرہ کا تعلق ہو سبھی حضرات ایران سے کشمیر تشریف لائے۔ انہوں نے کہا کہ حتی اہلسنت کی صحاح ستہ ، تفاسیر اور احادیث بھی ایرانیوں سے ہی مسنوب ہے ۔ علمائے امامیہ کی گرانقدر خدمات اور مختلف علوم پر بےشمار کتابیں لکھنا اس بات کی دلالت کرتا ہے کہ ایران ہمیشہ اسلام کی ترویج میں پیشقدم رہا ہے۔ آج بھی اسلامی جمہوریہ ایران دین مبین اسلام اور معارف اہلبیت کی تشہیر اور تبیین میں مشغول عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ مملکت ایران مظلوم ہے کیونکہ دشمن اور منافقین کے منفی پروگنڈہ کا شکار ہے اور ان سبھی کا ہدف اس چراغ نور کو خاموش کرنا ہے کیونکہ انقلاب اسلامی کی بدولت دنیائے جہان کے سامنے اسلام کی صحیح تصویر پیش ہوئی اور ایران نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہلبیت اطہارعلیھما السلام کی شان اور عظمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتا۔

نمائندہ ولی فقیہ نے کہا کہ ہم سب کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ شیعہ کوئی فرقہ نہیں بلکہ اسلام اہلبیت کا نام ہے یعنی ہر کوئی جو حدیث ثقلین پر ایمان رکھتا ہے اور اہلبیت رسول علیھم السلام کو مفسران واقعی مانتا ہوشیعہ ہے۔ تشیع یعنی خلق نبوی ، سیرۃ علوی ، عفت فاطمی، علم حسنی ، شجاعت حسینی ، فقہ جعفری اور حکومت مہدوی کا نام ہے۔

اس دوران نمائندہ ولی فقیہ ہند نے وادی کشمیر کے معروف اور با اثر شیعہ سنی علمائے کرام، دانشور طبقے اور علمی شخصیات سے ملاقاتیں کیں او مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔

ولایت ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ حاج آقای مہدی مہدوی پور نے ہفتہ کو بزرگ عالم دین اور اتحادالمسلمین جموں وکشمیر کے سرپرست اعلیٰ حجت الاسلام مولانامحمد عباس انصاری کے گھر جاکر ان کی عیادت کی اور ان کی طول عمر کیلئے دعا مانگی۔ مولانا کے فرزند اور وادی کے نوجوان عالم دین مولانا مسرور عباس انصاری سے بھی کئی مسائل پر گفتگو کی۔

ادھر نمائندہ ولی فقیہ نے وادی کے برجستہ عالم دین علامہ آغا سید باقر الموسوی الصفوی سے ان کے دولت خانہ واقع بڈگام جاکر ان سے خصوصی طور ملاقات کی۔ آغا سید باقر نے ان کا والہانہ استقبال کیا اور ملاقات کے دوران نمائندہ ولی فقیہ نے علامہ آغا سید باقر کی دینی خدمات اور کاوشوں کو سراہا اور انہیں ایران سفر کرنے کی دعوت دی۔ آخر پر نمائندہ ولی فقیہ نے علامہ کو ولایت فاونڈیشن تحت دفتر رہبری ہندوستان کی جانب سے شائع کردہ کتب کا ایک مجموعہ بطور ہدیہ پیش کیا۔

اس دوران نمائندہ ولی فقیہ ہند حاج آقای مہدی مہدوی پور نے نامور عالم دین اور انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام آغا سید حسن الموسوی الصفوی ، شیعہ ایسوسی ایشن کے صدر اور پیپلز کانفرنس کے جنرل سیکریٹری حجت الاسلام مولانا عمررضا انصاری، مفتی اعظم جموں و کشمیر مفتی ناصر الاسلام، آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے نمائندہ آیت اللہ سید محمد حسینی جلالی، نوجوان مفکر مفتی ڈاکٹر عمران ہمدانی، مولانا سبط شبیر، مولانا ڈاکٹر سمیر صدیقی ، جسٹس حکیم امتیاز حسین، پروفیسر محمد زمان آزردہ ، صحافی یوسف جمیل، پروفیسر شاد رمضان اور مجلس علمائے امامیہ جموں کشمیر کے اراکین سے ملاقاتیں کرکے و کئی اہم امورات پر گفت وشنید کی اور صوتحال کا جائزہ لیا۔

دریں اثنا نمائندہ رہبر وادی کے مختلف اضلاع کے وفود سے بھی ملاقی ہوئےاوردرپیش مشکلات اور مسائل کا بھی خصوصی طور جائزہ لیا۔انہوں نے عوام خصوصا جوانوں کو کسب معرفت الٰہی اور علم کے علاوہ آپسی وحدت کی تلقین کی ۔ انہوں کہا کہ جوانی کی قدرو قیمت کو پہچانیں ، اسے ضائع نہ ہونے دیں بلکہ اطاعت الٰہی میں بسر کریں اور ایک دوسرے سے ہمدست و متحد ہوکرقوم کی بہتری کیلئے کام کریں۔