وادی میں حالات گھمبیر ،ہلاکتوں کی تعداد36پہنچ گئی،احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری

سرینگر/ مشتعل مظاہرین اور پولیس و فورسز کے درمیان دوبدو تصادم آرائیوں کے واقعات کا سلسلہ جاری رہنے کے بیچ کشمیروادی میں صرف 5دنوں کے دوران شہری اموا ت کی تعداد 36تک پہنچ گئی۔ سرینگر شہر خاص ، بانڈی پورہ ، کرالہ گنڈ ، کھڈونی ، کولگام ، پتو کھا ہ سوپور ،مین چوک سوپور ، اما م صاحب شوپیان ، کاکہ پورہ پلوامہ ، کرالہ پورہ ، ترہگام ، کپوارہ ، لنگیٹ اور لالپورہ کپوارہ میں بدھ کے روز مشتعل نوجوانوں اور پولیس وفورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں ۔ سنگباری کے جواب میں ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹ فائرنگ کئے جانے کے نتیجے میں درجنوں کی تعداد میں نوجواب زخمی ہوئیں۔
ادھر ناظم صحت کشمیر نے پولیس اور فورسز اہلکاروں کے ہاتھوں 50ایمبو لنس گاڑیوں کو نقصان پہنچے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مختلف علاقوں سے زخمیوں کو سرینگر کے اسپتالوں تک پہنچانے میں محکمہ صحت کے اہلکاروں کو سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔
ریاستی پولیس ترجمان نے بدھ کے روز کی صورتحال کو مجموعی طور پر سکون قرار دیتے ہوئے کہا کہ کچھ ایک مقامات کے بغیر پوری وادی میں حالات پر امن رہے ۔
گزشتہ جمعہ کو جنوبی کشمیر کے ککر ناگ علاقہ میں ایک جھڑپ کے دوران حزب المجاہدین کے مقامی کماندر برہان وانی دو قریبی ساتھیوں سمیت جاں بحق ہوئے جس کے بعد میں اٹھی شدید احتجاجی لہر ، پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ پانچویں روز بھی جاری رہا۔ اموات کی تعداد 36تک پہنچ گئی جس میں ایک ایس پی اؤ بھی شامل ہے تاہم ابھی 1350افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مزاحمتی قائدین سید علی شاہ گیلانی،میرواعظ عمر فاروق و یٰسین ملک نے احتجاجی مظاہروں کو جاری رکھنے کااعلان کرتے ہوئے 14اور15جولائی کومکمل ہڑتال کی کال دی۔