سرینگر/جموں و کشمیر کے دار الحکومت سرینگر میں ایک خاتون کی کورونا وائرس کے باعث موت واقع ہوئی جس کے بعد سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 8 ہوگئی ہے۔ولایت ٹائمز نے نقل کیا ہے کہ ساوتھ ایشین و ائر کے مطابق سرینگر کے رینا واری علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کا چند روز قبل کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، تاہم منگل ان کی موت واقع ہوئی ۔
حکومت نے منگل کے روز کہا کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 19نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںاوراِن سبھی مریضوں کا تعلق کشمیر صوبے سے ہے اور اس طرح مثبت معاملات کی کل تعداد565تک پہنچ گئی ہے۔جبکہ لداخ میں 20کیسز ہیں۔
ان میں سے 381ایکٹو کیسز ہیں ۔ 8کی موت واقع ہوئی ہے ۔ اب 176افراد شفایاب ہوئے ہیں۔
اب تک68262افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ ان میں 6364 افراد کو ہوم کورنٹین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے کورنٹین مراکز بھی شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ255 افراد کو ہسپتال کورنٹین میں رکھا گیا ہے۔381کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ9082 افراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اسی طرح بلیٹن کے مطابق52172افرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔
اب تک 16619ٹیسٹوںکے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 28اپریل 2020کی شام تک16054نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے ۔
اِس دوران 12مزید مریض صحتیاب ہوئے ہیں جن میں سے ایک کو گورنمنٹ ہسپتال گاندھی نگر جموں اور 11کو سی ڈی ہسپتال جموں سے رخصت کیا گیا۔
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے مدنظر ضلع انتظامیہ کی جانب سے پابندیوں کو مزید سخت کیا گیا ہے۔
ضلع کے ملپورہ گاوں میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے علاقہ کو ریڈ زون قرار دیا اور پورے علاقے کو سیل کر دیا ہے۔علاقے میں کوروناوائرس کا پہلا معاملہ سامنے آنے کے بعد چند روز کے اندر اس علاقے سے مزید 14 افراد کو کورونا سے متاثر پایا گیا۔ گزشتہ روز بھی پانچ افراد کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا۔ مجموعی طور پر ضلع میں چند روز کے اندر ہی کورونا وائرس کے مثبت مریضوں کی تعداد 72 تک پہنچ گئی، جس کی وجہ سے پورے ضلع میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔