وادی کشمیر کے نوجوا ن عالم دین سید مصطفی حسینی نہ رہے ،مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا خراج عقیدت پیش

سرینگر/وسیم رضا/ریاست جموں وکشمیر کے نوجوان معروف عالم دین، بے مثال خطیب،اتحاد کے علمبرداراور امام جمعہ چھترگام حجۃ الاسلام والمسلمین سید مصطفی حسینی مختصر علالت کے بعدانتقال کرگئے۔ ولایت ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وادی کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام کے علاقہ چھترگام سے تعلق رکھنے والے 48سالہ عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید مصطفی حسینی موسوی 14مارچ2017ء کو اس دارفانی سے انتقال کر گئے۔مرحوم کا نماز جنازہ سینئر حریت رہنما و جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیا ن کے صدرحجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے پڑھائی جس میں بھاری تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ان کے رسم قل بمطابق 17مارچ 2017ء کو مرکزی تعزیتی مجلس آبائی علاقہ چھترگام میں منعقد ہوئی جبکہ وادی بھرکے مختلف مقامات پر قرآنی خوانی، مرثیہ خوانی اور فاتحہ خوانی کا سلسلہ جاری رہا ۔مرحوم نے اپنی دینی تعلیم کا آغاز جامعہ علمیہ امام رضا (ع) کشمیر سے کیا اورپھر 12سال ایران میں گذار کر جامعتہ المصطفیٰ حوزہ علمیہ قم سے عربی ادب فصاحت و بلاغت ،فقہ اسلامی ،تفسیر ، علوم قرآن ،علم اخلاق ، فلسفہ اسلامی ،علم کلام اور تاریخ میں مہارت حاصل کی۔مرحوم کے برادر اکبر ڈاکٹر سید حیدر کو شہید کیا گیا جس کی وجہ سے سید مصطفی حسینی وادی واپس لوٹے اور تبلیغ دین میں مصروف ہو گئے۔ جموں کشمیر اہلبیت ؑ فاونڈیشن سے بھی وابستہ تھے۔مرحوم کی وفات پر وادی کشمیر کے دینی، سیاسی اور سماجی تنظیموں کے رہنماوں نے سخت غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی دینی خدمات کو سراہا۔

بڑی شوق سے سن رہا تھا زمانہ

تم ہی سو گئے داستان کہتے کہتے

سید مصطفی حسینی مخلص، شجاع اور مہربان عالم دین تھے:آیت اللہ مہدوی پور
برصغیر ہند کیلئے نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ مہدی مہدوی پور نے مرحوم کے انتقال پر تعزیتی پیغام جاری کیا جس کا متن قارئین کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔
جلیل القدر عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین سید مصطفی حسینی موسوی کے انتقال پُرملال کی شدید خبر سن کر مجھے شدید صدمہ پہنچا۔
مرحوم و مغفور نہایت ہی شفیق ومہربان،ہمدرد و مخلص اور اہلبیت ؑ فاونڈیشن کے فعال و سرگرم اراکین میں سے تھے،امام خمینی ؒ و مقام معظم رہبری آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای مدظلہ العالی کے افکار کا سختی سے دفاع کرنے والی شخصیات میں بھی شمار کئے جاتے ہیں اور آپ نے ہمیشہ ہی اتحاد و حیات کے تحفظ کیساتھ ہی مسلمانوں کے درمیان بیداری کیلئے ہمیشہ سرگرمی دکھائی۔
میں اس بزرگ عالم دین کی جا نگذار رحلت پر حضرت ولی العصر(عج)اور کشمیر کے علمائے کرام،حوزات علمیہ اور علاقہ کے مومنین،ان کے لواحقین،اہلخانہ اور گرامی قدر صاحبزادے کو تعزیت اور ان کے پسماندگان کیلئے صبر جمیل اور اجر جزیل کی دعا اور آرزو کرتا ہوں۔
مرحوم کی رحلت ایک ناقابل تلافی نقصان :صدر جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان
سید مصطفی موسوی کی وفات پر سینئر حریت رہنما و جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی گرانقدر دینی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ مرحوم ایک باعمل اور تقویٰ شعار عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ اصلاح معاشرہ کے امورات میں خصوصی دلچسپی رکھنے والی شخصیت کے حامل تھے۔ آغا سید مصطفی حسینی ایک دلسوز ، غم خوار ، خدا دوست عالم اوراتحاد بین المسلمین کے حامی تھے۔مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے حوزات علمیہ جامعہ باب العلم میرگنڈ بڈگام اور مکتب الزہرا ؑ حسن آباد سرینگر میں مرحوم کے رسم قل تک متواتر قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کا سلسلہ جاری رہا۔مرحوم انجمن شرعی شیعیان کی طرف سے علاقہ چھترگام میں کافی مدت سے بحیثیت امام جمعہ مصروف خدمت دین رہے ہیں۔ مرحوم کی رحلت کو علاقہ چھترگام کیلئے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے صدر انجمن نے کہا کہ ایک عالم دین کی وفات مسلمان معاشرے کیلئے حادثہ جانکاہ ہے۔موجودہ مادیت کے دور میں ایک صاحب تقویٰ عالم دین کا جدا ہونا دین و شریعت کے تحفظ و ترویج کیلئے نقصان دہ ہے۔مرحوم کے کردار و عمل کو سراہتے ہوئے آغاسید حسن نے کہاکہ مرحوم نے علاقہ چھترگام میں امربالمعروف و شریعت شناسی کے حوالے سے ایک موثر کردارادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔ ایک عالم دین مردہ معاشرے میں نئی روح پھونک دیتا ہے، رسول اکرم (ص) نے ایک با عمل عالم دین کی موت کو عالم کی موت قرار دیکر مسلمانوں کو علما کی اہمیت، ضرورت اور عظمت کو واضح کیا۔
مرحوم کے مشن کو اپنے دل وجان سے آگے بڑھایا جائیگا:چیرمین اہلبیت ؑ فاونڈیشن
اہلبیت ؑ فاونڈیشن کشمیرکے چیئر مین حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا غلام رسول نوری نے اپنے تعزیتی پیغام میں مرحو مو کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید مصطفی حسینی ایک دلسوز اور غم خوار عالم دین تھے جو متقی پرہیزگار اور خدا دوست عالم تھے ،کبھی بھی باطل قوتوں کا ساتھ نہیں دیا وہ ہر طرح کی فرقہ واریت کے مخالف تھے اور ہمیشہ اتحاد اسلامی کے علمبردار تھے جبکہ طالب علموں کو ہمیشہ اتحاد کی ترغیب دیتے تھے ۔مرحوم کی اہم صفات میں ان کی سخاوت تھی ہمیشہ غریبوں کی دست گیری کرنے میں پیش پیش رہتے تھے۔ تبلیغ اسلام کی خاطر دور دراز علاقوں کا دورہ کرکے تبلیغ دین کی خدمات انجام دیتے رہے، ہمیشہ نہایت سادگی سے زندگی کی اور ہمیشہ سادہ رہنے کی تلقین کرتے تھے ۔وہ بلند پایہ افکار کے حامل عالم دین تھے ۔افسوس کہ موت نے انہیں فرصت نہ دی اور ہم ایک عظیم رہنما دوست اور بلند پایہ متقی مطیع ولایت عالم دین سے محروم ہوئے ۔اس عالم دین کی وفات پر اہلبیت ؑ فاونڈیشن جموں و کشمیر مرحوم کے اہل و عیال، دوست و احباب، علماء کشمیر اور پوری قوم بالخصوص حضرت صاحب العصر (عج)اوررہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں اور مرحوم کے روح سے یہ عہد کرتے ہیں کہ ان کے مشن کو اپنے دل وجان سے آگے بڑھائیں گے ۔
بے باک انقلابی عالم دین نہ رہے:مجمع اسلامی کشمیر
مجمع اسلامی کشمیر نے اپنے تعزیتی پیغام میں مرحوم کو تحسین نذر کرتے ہوئے کہا کہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید مصطفی حسینی موسوی تقریبا بیس سال حوزہ ہائے علمیہ قم و کشمیر میں گذارنے کے بعد تبلیغ و ترویج دین میں مصروف ہوئے اور ہمیشہ حق و حقیقت کی تشہیر و تبلیغ میں نہایت بے باکی اور شجاعت کیساتھ ثابت قدم رہے ۔علماء کے درمیان اتحاد و یکجہتی آپ کا نصب العین تھا اور آپ اپنی آخری سانس تک اس کے لئے کوشاں رہے۔ اپنی مجالس، تقاریر اور گفتگو سے قوم میں پائے جانے والے خرافات اورخامیوں کودور کرنے کی تلقین کرتے تھے۔مجمع اسلامی کشمیر، اس عظیم ہستی کے فراق میں سوگوار ہے اور اس غم میں آپ کے اہل خانہ کے برابر کے شریک ہیں۔
مرحوم آخری عمر تک حق کی ترویج میں مصروف رہے:جامعہ امام رضا (ع ) کشمیر
جامعہ علمیہ امام رضا (ع )گنڈ حسی بٹ سرینگر کی جانب سے جاری تعزیتی پیغام میں مرحوم سید مصطفی حسینی موسوی کی دینی خدمات کو سلام کا نذرانہ پیش کیا ۔حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید مصطفی حسینی موسوی حدودًبیس سال سے ترویج دین کے ساتھ ساتھ جوانوں کی تعلیم و تربیت میں مصروف تھے۔ مرحوم نہایت ہی آزادانہ فکرکے مالک تھے۔
مرحوم نے پوری زندگی حکم الٰہی اور ملت اسلامیہ کی خدمت میں صرف کی:پیروان ولایت
پیروان ولایت جموں و کشمیر کے سرپرست اعلیٰ مولانا سبط محمد شبیر قمی نے پرنم آنکھوں سے مرحوم کو خراج عقیدت ادا کیا اور کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی خدمت میں دعا گو ہیں کہ اس عالم باعمل کو کروٹ کروٹ جنت نشینی عطاء فرمائے اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔مرحوم نے اپنی پوری زندگی حکم الٰہی اور ملت اسلامیہ کشمیر کے اتحاد و اتفاق اور اسلامی شعور و بیداری کیلئے صرف کی ۔مرحوم وہ باعمل عالم دین تھے جنہوں نے ہمیشہ عیش و عشرت کی فرمائشوں کو حقارت سے ٹھکرا کر ولایت کی پاسداری کی اور اپنی زندگی کے آخری لمحے تک ولایت کے پاسبان رہے۔