وحدت اُمت میراث نبوت :مجلس علمائے امامیہ جموں کشمیر کی جانب سے شالیمار سرینگر میں منفرد بین المسالک کانفرنس منعقد

سرینگر/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/مجلس علمائے امامیہ جموں کشمیر کے زیر اہتمام سے سرینگر کے علاقہ شالیمار میںواقع باغ زینب علی آبادمیں ’’ وحدت اْمت میراث نبوت‘‘ کے عنوان سے یک روزہ شاندار بین المسالک کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ملت کے مختلف مسالک و مکاتب فکر سے تعلق والے علماء،خطباء،آئمہ جمعہ وجماعت اور ملی وقومی سطح کی دینی شخصیات نے شرکت کی۔ولایت ٹائمز کو ملی اطلاعات کے مطابق یک روزہ کانفرنس میں ملت اسلامیہ کشمیر کے برگزیدہ علمائے کرام نے سیرتی خطابات کے علاوہ اْمت مسلمہ کو درپیش مسائل ومشکلات کے حوالے سے اپنے تاثرات اور تجاویز سے آگاہی پیش کیں۔علمائے کرام نے اجتماعی دینی قیادت کے فروغ، اتحادو اتفاق کے قیام اورملت اسلامیہ کشمیر کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانے، اخلاقی بے راہ روی روکنے ، سماجی بدعات کی روک تھام،قرآنی طرز زندگی سے ملت اسلامیہ کو روشناس کرانے اور دینی تعلیم کے فروغ کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی۔شیعہ وسنی علمائے کرام نے کہا کہ وہ یک جٹ ہوکر اتحاد واتفاق کے فروغ کیلئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائیں گے اور ایسے مباحثوں ،تقاریروں اور خطابات سے احتراز کیا جائے گا جس سے امت کے کسی بھی فرقہ سے تعلق رکھنے والوں کی دل آذاری ہو۔علمائے کرام نے ملی مسائل کے حل کیلئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع ہونے اور ایک دوسرے کو تعاون دینے کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوںنے یک زبان ہوکر کہا کہ باہمی رواداری اور اتحادو اتفاق کی راہ میں حائل رکاوٹوں کوہر صورت میںبرطرف کیا جائیگا۔علما ء خطباء ائمہ جمعہ وجماعت نے اخلاقی بے راہ روی کو روکنے کے لئے مشترکہ طور پر منصوبہ بندی اپنانے کا عہد کیا اور سماجی برائیوں کے تئیںدینی قیادت کی خاموشی توڑنے کا عزم بھی دہرایا۔علما ء نے اسلامی اور قرانی طرز زندگی سے ملت اسلامیہ کشمیر کو روشناس کرانے کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کی بات کی اور کہا کہ مثالی معاشرے کی تعمیر کے لئے دینی قیادت کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ پْر فتن دور میں معاشرے کو تباہی و بربادی سے روکا جاسکے اور نسلِ مستقبل کو ایک اچھا ماحول فراہم کرسکیں۔کانفرنس میں مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام ،مولانا شیخ غلام رسول نوری،مولانا مسرور عباس انصاری،مولانا خورشید احمدقانونگو ،آغا سید ہادی موسوی، میرواعظ وسطی کشمیر مولوی عبدالطیف بخاری ، مولانا سمیر صدیقی،مولانا سید حسین موسوی،آغا سید اعجاز رضوی،آغا سید مجتبیٰ موسوی،مولانا پیر اشفاق بخاری ، مولانا بشیر احمد بٹ ، مولانا غلام حسین متو اورمولانا غلام محمد ربانی، آغا سید لیاقت، مولوی بلال ڈار ، مولانا مقبول جو، سید سلیم گیلانی اور سید ارشد موسوی سمیت ایک سو کے قریب علمائ،خطبائ،آئمہ جمعہ وجماعت نے شرکت کی۔اس دوران شیعہ سنی علمائے کرام نے معروف عالم مولانا خورشید قانونگو کی پیشوائی میں نماز ظہرین ادا کی اور کانفرنس کے اختتام پر شرکاء نے سات نکاتی قراردادبااتفاق رائے پاس کی۔