پلوامہ/پلوامہ کے مضافاتی علاقہ کاکہ پورہ اور اسکے گرد نواح میں اُ س وقت کہرام مچ گیا جب یہاں ایک معرکہ آرائی کے دوران ہوئے شدید احتجاج میں شامل لوگوں پر فوج اور فورسز نے شدید ٹیر گیس شلنگ اور راست فائرنگ کر دی ۔ فوج اور فورسز کی اس کارروائی کے نتیجے میں ایک 19سالہ انجینئر نگ طالب علم دانش فاروق اور ماسٹرس کر رہی 22سالہ طالبہ شائستہ حمید ٹیر گیس شل اور گولیاں لگنے سے جاں بحق ہوگئے جبکہ دیگر ڈیڑھ درجن مظاہرین بھی ٹیر گیس شل اور گولیوں کی زد میں آکر زخمی ہوگئے ، جن میں سے نصف درجن کو نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا۔ اس دوران للہار میں جھڑپ کے دوران لشکرطیبہ سے وابستہ ایک مقامی جنگجو جاں بحق ہوگیا جبکہ اسکے دیگر دو ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ادھر آئی جی پی کشمیر سید جاوید مجتبیٰ گیلانی نے ٹیر گیس شل اور گولیاں لگنے سے دو جواں سال طالب علموں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس سلسلے میں پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے ۔ اس دوران کاکہ پورہ اور اسکے نواحی علاقوں میں سخت کشیدگی ہونے کے باعث ریلوئے حکام نے اتوار کو بعد دوپہر بانہال سے بارہمولہ چلنے والی ریل سروس کو معطل کر دیا ۔ جنوبی ضلع پلوامہ کے کاکہ پورہ علاقہ میں جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق اطلاع ملتے ہی اتوار کو بعد دوپہر 50آر آر ، سی آر پی ایف اور ریاستی پولیس کی ٹاسک فورس ونگ سے وابستہ اہلکاروں نے کاکہ پورہ پلوامہ کے کھانڈے محلہ کو چاروں اطراف سے محاصرے میں لیالیکن یہاں موجود جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ بتایا جاتا ہے کہ فورسز کا محاصرہ توڑ کر فرار ہوئے جنگجو جب للہا ر اور کاکہ پورہ کے درمیان پُل واقع رومش نالہ کو عبور کر رہے تھے کہ اسی دوران فوج ، فورسز اور ٹاسک فورس نے انکے خلاف پھر کارروائی شروع کی جس کے نتیجے میں گولیاں لگنے سے ایک مقامی جنگجو عادل احمد وگے ساکنہ بانڈر پورہ پلوامہ جاں بحق ہوا جبکہ باقی دو جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس ترجمان نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ للہار پلوامہ میں جھڑپ کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ ایک مقامی جنگجو مارا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ محصورجنگجو اور فوج ، فورسز اور ٹاسک فورس اہلکاروں کے درمیان جھڑپ کے دوران ہی علاقہ میں بڑی تعداد میں نوجوان للہار پلوامہ کے نزدیک ایک سڑک پر جمع ہوئے اور انہوں نے فوج و فورسز پر خشت باری شروع کر دی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ مشتعل نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے اندھا دھند طور پر ٹیر گیس شیلنگ کے ساتھ ساتھ راست فائرنگ بھی کی ، جس کے نتیجے میں یہاں کئی نوجوان اور دیگر لوگ گولیاں اور ٹیر گیس شل لگنے کے نتیجے میں زخمی ہوئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اسی دوران نزدیکی گائوں رتنی پورہ میں اپنے مکان کے ورنڈے پر بیٹھی ایک 22سالہ دوشیزہ شائستہ حمید کو بھی گولی لگی ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ للہار او ر رتنی پورہ میں ٹیر گیس شل اور گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے شہریوں کو ضلع اسپتال پلوامہ اور پانپور کے علاوہ دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی معائینہ کے بعد 19سالہ انجینئرنگ طالب علم دانش رشید ولد عبدالرشید ساکنہ رتنی پورہ پلوامہ اور اسی گائوں کی رہنے والی ماسٹرس کررہی 22سالہ طالبہ شائستہ حمید دختر عبدالحمید کو مردہ قرار دے دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ فوج اور فورسز کی اندھا دھند فائرنگ اور ٹیر گیس شیلنگ کے نتیجے میں ڈیڑھ درجن مظاہرین زخمی ہوگئے ، جن کو علاج ومعالجہ کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا، جن میں عمران رشید ولد عبدالرشید ساکنہ للہار ، محمد رفیق ولد عبدالغنی ساکنہ سامبورہ ، سہیل احمدمیر ولد بشیر احمد ساکنہ کاکہ پورہ ، الطاف احمد ڈار ولد عبدالرحمان ساکنہ للہار شامل ہیں ۔اس دوران نمائندے نے بتایا کہ فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 18سالہ سہیل فاروق ساکنہ للہار کو شدید زخمی حالت میں سرینگر کے برزلہ اسپتال منتقل کیاگیا کیونکہ اس نوجوان کی ٹانگوں میں گولیاں لگی ہیں۔ اسی طرح سے رہان احمد بٹ ساکنہ پہوئو ، عمران رشید ساکنہ للہار ، شاہد احمد میر ساکنہ رتنی پورہ کو بھی گولیاں لگنے سے زخم لگے ہیں جبکہ بلال احمد کوچھے ساکنہ حاجی بل کے پائوں میں گولی لگی ہے او ر ان سبھی زخمیوں کو بھی سرینگر منتقل کیا گیا۔ کے این ایس نمائندے کے مطابق 19سالہ طالب علم دانش فارو ق ساکنہ رتنی پورہ اسلامک یونیورسٹی اونتی پورہ میں الیکٹرانک انجینئرنگ کا طالب علم تھا جبکہ 22سالہ طالبہ شائستہ اگنو کے ذریعے اُردو مضمو ن میں ماسٹرس ڈگری کر رہی تھی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ جب نوجوانوں نے للہار کے نزدیک احتجاج شروع کیا تو فوج اور فورسز نے اندھا دھند فائرنگ کے علاوہ ٹیر گیس شیلنگ بھی کی جس کے نتیجے میں یہاں ہو کا عالم بپا ہوا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ شدید زخمیوں کو فوری طور ضلع اسپتال پلوامہ ، سب ڈسٹرکٹ اسپتال اونتی پورہ ، سب ڈسٹرکٹ اسپتال پانپور اور دیگر نزدیکی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں 19سالہ دانش اور 22سالہ شائستہ کو ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا۔ لوگوں کے مطابق دونوں مہلوک نوجوانوں کے سر اور سینے میں گولیاں لگی تھیں ۔ (کے این ایس)