پنڈت نہرو سے لیکر مودی تک ،سبھی نے کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کی:محبوبہ مفتی

سرینگر/وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ’’ کشمیر میں موجودہ صورتحال کیلئے سیاسی لیڈر شپ کو ذمہ دار ‘‘ ٹھہراتے ہوئے کہا کہ نہرو سے مودی تک دلی والوں نے صرف زبانی جمع خرچ سے کام لیا ۔ محبوبہ مفتی نے ہندوپاک کے درمیان مذاکرات کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ اعتماد بحال کرنے کیلئے منقسم ریاست کے آر پار تمام بند پڑے راستوں کو کھولنا ہوگا ۔ انہوں نے وادی میں شہری ہلاکتوں اور لا تعداد لوگوں کے زخمی ہونے پر سخت دکھ کا اظہار کرتے ہوئے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ سنگباری اور ملی ٹنسی کا راستہ ترک کر کے اپنے مستقبل کو سنواریں ۔ اپنے والدمرحوم مفتی محمدسعیدکے قول’گرینیڈسے نہ گولی سے بات بنے گی بولی سے‘کاذکرکرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہاکہ کشمیرمیں حالات کوبہتربنانے اورکشمیرمسئلہ کوحل کرنے کیلئے اٹل بہاری واجپائی کی دوراندیشی کواپناناہوگا۔ نمائندے وسیم رمضان کے مطابق سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم میں بھارت کے 70 ویں یوم آزادی کے موقعہ پر ریاست میں سرکاری سطح کی سب سے بڑی تقریب منعقد ہوئی جہاں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی مہمان خصوصی تھیں ۔ محبوبہ مفتی نے انتہائی افسردہ لہجہ میں کہا کہ انہیں اس بات کا سخت دکھ اور افسوس ہے کہ یہاں قیمتی جانوں کا زیاں ہوا اور بڑی تعداد میں عام لوگ اور سیکورٹی اہلکار شدید زخمی ہوئے ۔ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ 2002 میں بر سر اقتدار آنے کے بعد ان کے والد مرحوم مفتی محمد سعید نے عوام میں جو اعتماد بحال کیا تھا ، بد قسمتی سے اب وہ اعتماد نظر نہیں آرہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے لئے یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ یہاں معصوم نوجوان اپنی جانیں گنوا بیٹھے اور دیگر زخمی ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مفاد پرست عناصر کشمیری نوجوانوں کو سنگباری کیلئے اکسا رہے ہیں اور بقول وزیر اعلیٰ انہیں یہ سن کر دکھ ہوتا ہے کہ چھوٹے بچے بزرگ شہریوں ، بیمار خواتین اور دیگر لوگوں کو روک کر ان کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کرتے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے 1987 کی انتخابی دھاندلیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صلاح الدین سرحد پار بیٹھا ہے ، محمد یاسین ملک سینٹرل جھیل میں بند ہے اور گیلانی صاحب گھر میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تب اگر انتخابی دھاندلیاں نہ کی گئی ہوتیں تو آج جو لوگ علیحدگی پسند بنے ہوئے ہیں ۔