سری نگر/کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیرمین سیدعلی گیلانی نے’گلگت بلتستان کو پاکستان میں ضم کرنے کوناقابل قبول ‘قراردیتے ہوئے پھرتواضح کیاکہ جنگ بندی لائین کے دونوں اطراف جموں کشمیر کا پورا خطہ متنازعہ ہے۔انہوں نے کہاکہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری نہیں کرائے جانے تک ریاست کے اس اٹوٹ حصے سے متعلق الگ تھلگ سے کوئی فیصلہ نہیں لیا جاسکتا ہے۔’’ولایت ٹائمز‘‘ کو موصولہ بیان کے مطابق حریت کانفرنس(گ)کے چیئرمین سید علی گیلانی نے گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ جموں کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور ہئیت کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ بھارت کے قبضے کو تقویت پہنچانے کے مترادف اقدام ہوگا اور اس طرح کی کوئی بھی کوشش کشمیری عوام کے لیے کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوسکتی ہے۔ ہم جنوب ایشیائی خطے کی معاشی ترقی اور خوشحالی کے مخالف نہیں ہیں، البتہ کشمیری قوم کے حقوق، مفادات، خواہشات اور قربانیوں کی قیمت پر تجارتی راہداری بنانے کی کوششیں کرنا سراسر ظلم اور ناانصافی ہے اور یہ خود پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے قومی اور روایتی پالیسی کے منافی ہے۔انہوں نے بھارت، پاکستان، ایران، چین اور وسطِ ایشیائی ممالک کے مابین تجارت اور آواجاہی کو فروغ دینےسے قبل آپسی تنازعات کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔