سرینگر/بزرگ حریت رہنما وجموں و کشمیر محاذ آزدی کے سرپرست محمد اعظم انقلابی نے کہا ہے کہ سعودی عربیہ نے پاکستان، ترکی، مصر اور ملیشیا جیسے ممالک کے تعاون سے جو 34رُکنی فوجی اتحاد قائم کیا ہے، ہم اس کے بارے میں بیسیوں سوالات پوچھنے کا حق رکھتے ہیں۔ ’’ولایت ٹائمز‘‘ کو موصولہ بیان میں معروف حریت رہنما نے کہا کہ اگر یہ اتحاد امریکہ کی سر پرستی میں قائم ہوا ہے تو ملت اسلامیہ اپنے عبرتناک انجام کے مناظر دیکھنے کے لئے تیار رہے، اور اگر یہ اتحاد واقعی ملی فوجی اتحاد کی ابتدائی شکل و صورت میں سامنے آیا ہے تو پھر یہ خوش آئیندہ اقدام ہے۔انہوں نے کہ’’ ہم سمجھتے ہیں 57رکنی او آئی سی ادارہ اگر وسیع فوجی اتحاد کے قیام کی کوششوں میں نظر یاتی سنجیدگی کے ساتھ آگے بڑھے تو ملت اسلامیہ کے اندر موجود مسلکی محاذ آرائی کا علاج تلاش کرنا دشوار نہیں‘‘۔