یوم مادر: کشمیر میں ممتا کا تقدس پامال

سرینگر/10مئی 2020/یوم مادر یا مدرز ڈے ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جاتا ہے۔ اس دن رسمی طور پر ماں کی عظمت کو اجاگر کرنے اور اس کی بلند پایہ خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔
ماں کے تقدس رکھنے والی خواتین کا استحصال رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس کی تازہ مثال جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں رونما ہوئے دو واقعات میں عیاں ہے۔
کورونا وائرس کی زد میں آنے والی ضلع اننت ناگ کے نوگام علاقہ سے تعلق رکھنے والی ایک تیس سالہ خاتون کو زچہ بچہ ہسپتال میں اس وجہ پر نظر انداز کیا گیا کہ وہ ریڈ زون سے تعلق رکھتی تھی۔  اس دوران زیادہ خون بہہ جانے سے درد زہ میں مبتلا خاتون اور اس کے دو کمسن بچوں کی موت واقع ہوگئی۔
دوسرے واقعے میں سیر ہمدان سے تعلق رکھنے والی اور ایک خاتون ہسپتال انتظامیہ کی لاپرواہی کے شکار بن گئی۔ سوشل میڈیا پر اس واقعہ کی ویڈیو وائرل ہوا تھا جس دوران رشتہ دار فوت شدہ مریضہ کی لاش کو اسٹریچر پر گھر لے جا رہے تھے۔ ان کا الزام تھا کہ مریضہ کی لاش کو گھر لے جانے کے لئے انہیں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے ایمبولینس بھی فراہم نہیں کی گئی۔