نئی دہلی/نمائندہ ولی فقیہ برائے ہندوستان آیت اللہ ڈاکٹر مہدی مہدوپور نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے معروف عالم دین آیت اللہ شیخ باقر نمر کی سفاک و ظالم آل سعود کی حکومت کے ہاتھوں واقع ہوئی مظلومانہ شہادت کی خبر انتہائی تکلیف اور رنج کا سبب بنی۔ انگریزوں کی سازش سے تخت حکومت تک پہونچنے والے آل سعود شروع سے ہی اپنے ایک منحوس طویل المیعاد منصوبہ پر کاربند ہیں جسکا مقصد اسلام کا بتدریج خاتمہ، مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور خون ریزی کا بازار گرم کرنا، صحیح اسلامی فکر کو غلط نہج دینا اور اصل اسلام کی جگہ اموی اور وہابی اسلام کی ترویج کرنا ہے۔’’ولایت ٹائمز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق نمائندہ ولی فقیہ برائے ہندوستان نے کہا کہ آیت اللہ شیخ باقر نمر جیسے شجاع اور مجاہد عالم دین کا آل سعود کے ہاتھوں قتل بھی غیرمتوقع نہیں تھا چونکہ ان کے ہاتھ پہلے ہی سے لاکھوں مظلوم مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، یہی انکی پوری تاریخ رہی ہے۔ اس وقت بھی جہاں یمن کے بے گناہ عوام پر دن رات بمباری کی جا رہی ہے وہیں دوسری جانب انکے وظیفہ خوار کارندے عراق و شام میں مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں۔ اب آل سعود محض ایک فرقہ و گروہ نہیں بلکہ پورا ایک منحرف نظام ہے جسے بڑی سامراجی طاقتوں نے اپنی حمایت سے عالم اسلام پر مسلط کر رکھا ہے۔ اس حکومت کی بنیاد کبھی بھی انتخابات، رائے دہی یا جمہوریت پر نہیں رہی اسکے باوجود مغرب اسکی خوب حمایت کرتا رہا ہے۔ ایک افسوسناک امر یہ بھی ہے کہ اس وقت آل سعود کی یہ نام نہاد حکومت دیگر متعدد ملکوں میں تفرقہ و اختلافات کا سرچشمہ بنی ہوئی ہے ، القاعدہ، طالبان، داعش اور اس طرح کی طرح دیگر ستم پیشہ تنظیمیں اسی حکومت کے زیر سایہ اور انہیں کے پیسہ سے وجود میں آئی ہیں جنہوں نے یقیناًاسلام کی عزت خاک میں ملا دی ہے اور یہ اسی سعودی اموی و وہابی اسلام کا نتیجہ ہے۔امید ہے کہ گزشتہ برس ہوئے سانحہ منی کے مظلومین کا خون اور شیخ نمر جیسی شخصیات کی شہادت سے اس حکومت کے چہرے سے نقاب ہٹے گی اور امید ہے کہ وہ دن بھی دور نہیں جب سرزمین وحی ان ظالموں کے چنگل سے آزاد ہو جائے گی۔