بیروت/حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سعودی عرب، شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد کا خواہاں نہیں وہ شیعہ اور سنیوں کے درمیان امریکہ کے اشارے پر اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن سنی علماء با شعور علماء ہیں شیعہ علماء بھی اہل بصیرت ہیں اور شیعہ اور سنی علماء جانتے ہیں کہ آل سعود کا جزیرہ العرب (عربستان) پر غاصبانہ قبضہ ہے اور وہ امریکہ و اسرائیل کا نوکر ہے۔آل سعود یمن، شام، عراق، افغانستان اور پاکستان میں شیخ نمر جیسے پاک انسانوں کا خون بہانے کی وجہ سے تباہی اور بربادی کے قریب پہنچ گئے ہیں۔’’ولایت ٹائمز‘‘ نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے آیت اللہ شیخ نمرباقرالنمر کی شہادت پر ان کے اہلخانہ کو تعزیت اور تسلیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ نمر مکتب کربلا کے عظیم شاگرد تھے جنھوں نے آل سعود کے خلاف سخت اور دشوار شرائط میں پرامن آواز بلند کی اور انھیں سعودی عرب میں اقلیتی فرقوں کی آواز اور زبان سمجھا جاتا تھا۔سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سعودی عرب ایک ایسے ملک میں تبدیل ہوگیا ہے جہاں نہ کوئی سنی بات کرسکتا ہے اور نہ ہی کسی شیعہ کو بات کرنی کی اجازت دی جاتی ہے وہاں صرف وہابی ہی بات کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شیخ نمر کے ناحق خون میں آل سعود کے ظلم و ستم پر بنائے گئے محل ڈوب جائیں گے۔سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شیخ نمر کی سعودی حکومت کے ساتھ سب سے بڑی مشکل یہ تھی کہ شیخ عدل و انصاف ، جمہوریت اور آزادی کے خواہاں تھے اور آل سعود ان چیزوں کے سخت خلاف ہیں۔سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ آیت شیخ نمر کی شہادت رنگ لائے گی اور آل سعود کا ظلم و ستم جزیرہ العرب سے ختم ہوجائے گا۔ انھوں نے سنی علماء کی تعریف کی جنھوں نے شیخ نمر کی مظلومانہ شہادت پراپنے پاک احساسات کا اظہار کیا۔سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سعودی عرب شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد کا خواہاں نہیں وہ شیعہ اور سنیوں کے درمیان امریکہ کے اشارے پر اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن سنی علماء با شعور علماء ہیں شیعہ علماء بھی اہل بصیرت ہیں اور شیعہ اور سنی علماء جانتے ہیں کہ آل سعود کا جزیرہ العرب (عربستان) پر غاصبانہ قبضہ ہے سعودی عرب اس خطے میں امریکہ اور اسرائیل کے مفادات کے لئے فعال کردار ادا کررہا ہے اور اسلام و مسلمانوں کی دولت اور سرمایہ کو امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھوں سستے داموں فروخت کررہا ہے سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے سعودی عرب امریکہ اور اسرائیل کا اتحادی ملک ہے۔انہوں نے کہا کہ عربستان میں آل سعود کا قبضہ غاصبانہ قبضہ ہے سعودی حکومت کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کا وقت پہنچ گیا ہے، سعودی عرب کے نزدیک مسلمانوں اور اسلام کی کوئی قدر و قیمت نہیں ، وہ اپنے اقتدار کے تحفظ کے لئے شمشیر کا ناحق استعمال کررہے ہیں آل سعود کی سامراجی اور شیطانی طاقتوں کے ساتھ سازباز ہے وہ خائن الحرمین ہیں حرمین شریفین کے تقدس کو پامال کررہے ہیں انسانی حقوق ، اسلامی قوانین اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کا ارتکاب کررہے ہیں آل سعود بہت بڑا دہشت گرد گروہ ہے جس کے بڑے شیطان امریکہ کے ساتھ قریبی روابط ہیں۔انہوں نے کہا کہ سنی اور شیعہ مسلمانوں کو ملکر حرمین شریفین اور سرزمین وحی کو امریکی اور اسرائیلی نوکروں سے آزاد کرانے کی کوشش اور جد وجہد کرنی چاہیے۔ بیت المقدس پر یہودیوں اور حرمین شریفین پر سعودیوں کا غاصبانہ قبضہ ہے اسرائیل اور آل سعود دونوں امریکہ کے غلام اور نوکر ہیں اور امریکی و صہیونی غلاموں سے بیت المقدس اورحرمین شریفین کو آزاد کرانا ہر شیعہ اور سنی مسلمان کا فرض ہے۔