آیات قرآنی کی جانب انگشت اندازی ناقابل برداشت:مولانا عباس انصاری

سرینگر /ولایت ٹائمز نیوز سرویس/13مارچ/جموں وکشمیر اتحاد المسلمین کے سربراہ و بزرگ حریت رہنما مولانا محمد عباس انصاری اور صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے اپنے الگ الگ بیانات میں لکھنو کے نام نہاد اور خود ساختہ سابقہ شیعہ وقف چیرمین وسیم لعنتی کے اس شیطانی حربے کی شدید مذمت کی جس میں انہوں نے آیات قرآنی کو حذف کرنے کے لئے بھارتی سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ مولانا محمد عباس انصاری نے وسیم کو مفسد اور شیطانی آلہ کار قرار دیتے ہوئے کہا قرآن پاک ہر طرح کے تغییر اور تبدل اور تحریف اور کمی بیشی سے محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ   آرایس ایس کی گندگی پر پلنے والا وسیم ملعون اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے اور وقف بورڈ گھوٹالہ سے توجہ ہٹانے کے لئے اس طرح کے شیطانی حربے اور ہتھکنڈے آزما رہا ہے۔ انصاری نے کہا کہ سینکڑوں وسیم رضوی بھی  قرآن حکیم کی کسی سورۃ یا کسی آیت بلکہ کسی حرکت کو حذف نہیں کرسکتے۔ مولانا انصاری نے کہا کہ مسلمانوں کے جتنے بھی فرقے ہیں وہ  سب ایک ہی قرآن کے معتقد ہیں۔

ادھر مولانا مسرور عباس انصاری نے بھی وسیم رضوی کو ملعون قرار دیتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی اپنے آقاؤں کے اشاروں پر امت مسلمہ کے مابین پھوٹ ڈالنے کی ناپاک کوششیں کررہا ہے۔ جس شخص کو حروف تہجی پڑھنا نہیں آتا اس کی کونسی اوقات ہیں کہ وہ آیات قرآنی پر اپنی منحوس انگلیاں اٹھائے۔انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی کی شرانگیزی ار ایس ایس کا ایجنڈا ہے اور مسلمانوں کو اس طرح کے فتنہ انگیزیوں اور شرانگیزیوں سے باخبر رہنا چاہیے۔مسرور انصاری نے کہا وسیم لعنتی کا شیعہ مکتب فکر سے دور تک کا بھی واستہ نہیں اور ملت تشیع  نے اس ملعون کو پہلے ہی رد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن پاک قیامت کے صبح تک محفوظ ہے اور اس کے خلاف سازشیں رچانے والے یاانگلیاں اٹھانےوالے احمق ترین افراد ہیں۔ انہوں نے ملت اسلامیہ سے اپیل کی کہ وہ متحد ہوکر اس طرح کی سازشوں کا مقابلہ کریں اور ملعون وسیم کی ناپاک حرکتوں کا منہ توڑ جواب دیں۔