سرینگر/ولایت ٹائمز نیوز سرویس/۲۹نومبر/نوجوان کشمیری مذہبی اسکالر وسیم رضا نے کلب جواد کے حالیہ دورہ کشمیر کو فلاپ شو قرار دیتے ہوئے اسے کشمیر میں مسلمانوں کے مابین اختلافات کی آگ کے لاوے کو بھڑکانے کی کوشش سے تعبیر کیا۔
جاری ایک بیان میں نوجوان مذہبی اسکالر اور سماجی و سیاسی تجزیہ نگار وسیم رضا کشمیری نے سید کلب جواد کو مشورہ دیا کہ وہ اختلافات کا بیج بو کر جموں وکشمیر کے سیاسی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ کلب جواد کا دورہ لوگوں کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی ان کی حکمت عملی کا واضح پیغام تھا ، تاہم یہاں کے لوگ ایسے اقدامات کو بہتر انداز میں سمجھتے ہوئے وحدت اور ہمدلی کے ذریعہ ناکام بنانا جانتے ہیں۔
نوجوان مذہبی اسکالر نے مزید کہا کہ “ہم مولانا سید کلب جواد صاحب جو مجلس علمائے ہند کے جنرل سیکریٹری ہیں کا احترام کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی انہیں انتباہ کرتے ہیں کہ جموں کشمیر میں زعفرانی پرچم تلے خاص آئیڈیولوجی کو ترویج کرنے اور یہاں کے صدیوں پرانے بھائی چارے کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہ کریں۔اگر وہ کشمیر سے حقیقی محبت کرتے تو وہ کشمیر معاملے کو اعلی سیاسی محاذ پر اٹھاتے کیونکہ 5 اگست کے بعد پورے ہندوستان میں کشمیریوں کے حق میں آواز بلند ہوئی لیکن جناب ایسی ہمت نہ کرسکے ۔
وسیم رضا کشمیری نے مزید کہا کہ “کشمیر لکھنؤ نہیں، یہاں صورتحال مختلف ہیں اور کشمیری عوام متحد ہو کر مولانا جواد کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ ان کے قول و فعل سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایک خاص مشن پر وادی وارد ہوئے تھے۔
نوجوان سیاسی تجزیہ نگار نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک زندہ حقیقت ہے اور اصل تنازعہ سے لے کر تعمیر و ترقی کے مسائل تک کوئی بھی حل تب تک ممکن نہیں جب تک کشمیریوں خصوصا نوجوانوں کو اعتماد میں نہیں لیا جاسکتا ہے۔