اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی سیاست ایشیائی ممالک کے ساتھ تعاون ہے:امام خامنہ ای

تہتان:رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ویتنام کے صدر ترانگ تان سانگ سے ملاقات میں اقتصادی، فنی، تجارتی اور ثقافتی میدانوں میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں فروغ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اغیار کے تسلط کے مقابلے میں ویتنام کی برجستہ شخصیات من جملہ ہوسی مینہ اور جنرل جیاپ اور ویتنام کے عوام کی شجاعت اور استقامت اس بات کا سبب بنی کہ آپ کے عوام ملت ایران کی نگاہ میں محترم اور معتبر قرار پائیں اور یہ احترام اور ہم دل باہمی تعاون میں فروغ کے لئے بہت مناسب زمینہ فراہم کر رہا ہے۔
رہبر انقلاب نے دنیا کی بڑی طاقتوں کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک میں مداخلت کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ مداخلتیں بعض اوقات ویتنام کی جنگ جیسی جنگیں شروع کرنے کے زریعے ہوتی ہیں اور بعض اوقات دیگر مختلف طریقوں سے اور ان مداخلتوں سے مقابلے کا راستہ آزاد ممالک کے ایک دوسرے سے تعاون اور ایک دوسرے کے نزدیک آنے کے زریعے ہی ممکن ہے۔
آپ نے ایشیائی ممالک من جملہ ویتنام کے ساتھ تعاون کو اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی سیاست قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ہم عالمی اداروں میں آپ کی حمایت سے آگاہ ہیں اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جہاں تک ممکن ہو اور ظرفیت موجود ہو باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے۔
اس ملاقات میں صدر مملکت جناب روحانی بھی مجود تھے، ویتنام کے صدر ترانگ تان سانگ نے رہبر انقلاب اسلامی کی جانب سے ویتنام کے عوام اور رہبران کی اغیار کے مقابلے میں جدوجہد کی قدردانی کئے جانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ویتنام کے عوام نے دسیوں سال بیرونی یلغار اور مداخلت کے سامنے استقامت دکھائی ہے تبھی انہوں نے یہ آزادی حاصل کی ہے۔
صدر ترانگ تان سانگ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے جانب سے عالمی اداروں میں ویتنام کی حمایت کئے جانے کی قدردانی کرتے ہوئے تاکید کی کہ ویتنام نے بھی عالمی اداروں میں ایرانی موقف کی حمایت کی ہے اور پر امن ایٹمی ٹیکنالوجی سے استفادہ ایران کا مسلمہ حق ہے اور آئندہ بھی ایران کی مواقف کی حمایت کرتا رہے گا۔
ویتنام کے صدر نے تمام میدانوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایران مشرقی ممالک کے متعلق اپنی سیاست کے دائرے میں ویتنام کو اپنے ایک اہم شریک کے طور پر نظر میں رکھے گا۔