سرینگر:ولایت ٹائمز ڈیسک :دنیا بھر کے ساتھ ساتھ ریاست جموں کشمیر کے تینوں خطوں میں انقلاب اسلامی کی37 ویں سالگرہ کے مو قع جشن انقلاب کی تقاریب کا اہتمام کیا گیا جس میں لوگوں کی خاصی تعداد اور علمائے دین و دانشوں نے شرکت کی۔14فروری کو جوانان رکھ شالنہ ٹینگن نے بعد از نماز مغربین توحید ایجوکیشنل انسٹیچیوٹ رکهشالنه میںایک جشن انقلاب ایران مجلس کا انعقاد کیا جس میں علمائے کرام،دانشور،شعرانے اپنے کلام سےعوام کوآگاہ کیا۔جن شخصیات نے تقریب سے خطاب کیا ان میں مولانا حاتم علی ،مولانا حکیم سجاد حسین،مولوی عاشق حسین ، طٰہ شاعری، مدہوش بالہامی وغیر ہ قابل ذکر ہیں۔مقررین نے انقلابی ایران کی عظمت اور تاریخی پہلو پر روشنی ڈالی۔مجلس کے آخر پر کشمیر کے نامور سکالر جناب غلام علی گلزار صاحب نے اپنے خطاب میں دشمنان اسلام اور دشمنان مکتب امامیہ کیخلاف درپردہ سازشوں سے ہوشیار رہنے پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ واسرائیل اسلام کی حقیقی تصویر کو خراب کرنا چاہتا ہے مگر اگر دنیا میں واقعی دین محمدی ؐ زندہ ہے وہ سر زمین ایران میں موجود ہے اور جس کی قیادت امام زمانہ ؑکے نائب امام خامنہ ای کر رہے ہیں۔ شیعہ سنی اتحاد قائم کرنا وقت کی اہم ضروت جس پر ہمیں زیادہ زور دینا چاہئے اور ہمارا ہدف نعرہ بازی محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ جانم فدای رہبر کے فرمان پر عملی جامع پہنانے کیلئے کمر بستہ ہونا چاہیے۔اس دوران یوم انقلاب اسلامی کی سالگرہ اور شہید آیت اللہ باقر نمر النمر کی چہلم کی مناسبت سے تنظیم المکاتب زون ماگا م کی جانب سے تقریب کا آغاز ہوا جس میں عوام کی خاصی تعداد اور علمائے دین و دانشوروں نے شرکت کی۔ولایت ٹائمز کو موصولہ اطلاعات کے مطابق جموں اور کرگل میں بھی انقلاب اسلامی کی37ویں سالگرہ کے موقعہ پر خصوصی تقاریب و ریلیوں کاا ہتمام کیا گیا جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔