واشنگٹن/امریکہ کے ایک تحقیقی ادارے ’’پیوریسرچ سینٹر‘نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی دنیابھرمیں جس تیز رفتاری سے بڑھ رہی ہے اسکی بنا پر مذہب اسلام اکیسویں صدی کے آ خر تک دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جا ئے گا۔
رپورٹ کے مطا بق اکیسویں صدی کے آخرمیں مسیحیت کے پیرو کاروں کی تعداد پہلے سے کم ہوکر دوسرے نمبر پرچلی جائیگی۔
رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ امریکہ کے بالغ شہریوں میں مسلمانوں کی تعداداس وقت ایک فیصدہے جو 2050ء تک بڑھ کردواعشاریہ ایک فیصدہوجائیگی اوراسطرح نصف صدی مکمل ہونے پر بالغ امریکی شہریوں میں مسلمانوں کی تعدادیہودیوں سے زیادہ ہوجائیگی۔پیوریسرچ سینٹرکے مطابق1992ء سے2012ء کے عرصے میں مستقل رہائشی حیثیت رکھنے والے مسلم امیگرینٹس کی تعدادپانچ فیصدسے بڑھ کردس فیصد ہوگئی ہے۔
مسلم آبادی تیزی سے بڑھنے کی ایک وجہ مسلمانوں کے ہاں بچوں کی زیادہ تعداد میں پیدائش قراردیاگیاہے۔ مسلم خواتین کے اوسطاتین اعشاریہ ایک جبکہ دیگرتمام مذاہب کی خواتین کے اوسطادو اعشاریہ تین بچے ہیں۔
رپورٹ کیمطابق دنیاکے مسلمانوں کاصرف20فیصدمشرق وسطی اورشمالی افریقامیں آبادہے جبکہ سب سے زیادہ تعدادایشیابحرالکاہل میں ہے۔ پیوریسرچ کیمطابق سن دوہزار پچاس میں بھارت سب سے زیادہ مسلم آبادی رکھنے والے ملک کادرجہ حاصل کرلیگااوراکیسویں صدی کے وسط میں یورپی شہریوں کی 10فیصدآبادی بھی مسلمانوں پرمشتمل ہوگی۔