ایٹمی معاہدے کے بعد ایران سے امریکہ کی دشمنی میں اضافہ:آیت اللہ صادق آملی لاریجانی

اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے بعد ایران سے امریکا کی دشمنی میں اضافہ ہوا ہے۔ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے عدلیہ کے اعلی حکام کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے بعد امریکا نے جو رویّہ اپنایا ہے اس سے ایران کے ساتھ امریکا کی انتہائی دشمنی کا اندازہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکام یہ سمجھ رہے تھے کہ ایٹمی معاہدے کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران ان کے سامنے جھک جائے گا اور اسلامی انقلاب کی قدروں سے دستبردار ہو جائے گا لیکن ان کی امید ناامیدی میں تبدیل ہوگئی اور اسی بنا پر وہ ایران کے خلاف اپنے تکراری دعوے اور زیادہ شدت کے ساتھ پیش کرنے لگے ۔ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے امریکی وزارت خارجہ کی سالانہ رپورٹ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے جس میں ایران کو دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ملکوں کی فہرست میں رکھا گیا ہے کہا کہ امریکا خود دہشت گردوں کا سب سے بڑا حامی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکا یمن اور فلسطین میں آل سعود اور صیہونی حکومت کی حمایت کر رہا ہے۔
دشمن کی شناخت اسلامی انقلاب کی اہم خصوصیت ، ایران کا سب سے بڑا دشمن امریکا/سپاہ پاسداران
تہران/سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر نے کہا ہے کہ ڈرون طیاروں کا یونٹ سپاہ کی بحریہ کی دفاعی اور آپریشنل توانائیوں کا پانچواں مضبوط ستون ہے ۔سپاہ کے ڈرون یونٹ کے معائینہ کے موقع پرسپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل علی فدوی نے کہا کہ اطلاعات و معلومات کے حصول اور کارروائیوں کی انجام دہی میں ڈرون یونٹ کا کردار بہت ہی اہم ہے۔
ڈرون طیاروں کا شعبہ سپاہ کی بحریہ کا ایک بہت ہی اہم شعبہ ہے۔ایڈمرل فدوی نے کہا کہ بحری جنگی بیڑے، کمانڈوز، میزائل اور فضائی شعبے بھی سپاہ کی بحریہ کی دفاعی اور آپریشنل توانائیوں کاستون ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے وقت گذرتا جا رہا ہے دنیا کی مسلح افواج میں ڈرون طیاروں کی اہمیت اور کردار پہلے سے زیادہ نمایاں ہوتا جا رہا ہے۔
سپاہ پاسداران کی بحریہ کے کمانڈر علی فدوی نے کہا کہ دشمن کی شناخت اسلامی انقلاب کی اہم خصوصیت اور معیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سب سے بڑے دشمن امریکی حکام ہیں۔بعض چھوٹے اور کمزور ملکوں کی دشمنی اپنی جگہ لیکن اصل دشمن امریکا ہے جسے دنیا میں دوسرے لوگ ایک بڑی مادی طاقت کے طو پر تسلیم کرتے ہیں ۔