تہران:رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے ایک پیغام کے ذریعے ایران کی مصمم ارادوں کی مالک با بصیرت عوام کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے اسلامی نظام کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے اپنے یادگاراور پختہ عزم و ارادےکا مظاہرہ کیا اور اپنی جوش و جذبے سے سرشار درخشاں تصویر دنیا کے سامنے پیش کی۔ اس پیغام میں اعلیٰ حکام کو مخاطب کرتے ہوئے عوام کا شائستہ انداز میں شکریہ ادا کرنے کو سچی خدمت اور ہمہ جانبہ اور اندرونی طور پر ترقی و پیشرفت کو بنیادی ہدف قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اگلی پارلیمنٹ کے کاندھوں پر بہت اہم ذمہ داریاں ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اس پارلیمنٹ میں خداوند متعال اور عوام کے سامنے جوابدہ ہونے کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن درج ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔
خداوند دانا اور توانا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ جس نے ایک اور عظیم امتحان میں ایران کی مصمم ارادوں کی مالک با بصیرت عوام کو کامیابی سے ہمکنار کیا، عوام اسلامی انقلاب کے آغاز کے بعد سے چھتیسیوں مرتبہ عام انتخابات میں اپنے یادگار راسخ عزم و ارادے اور جوش و جذبے کے ذریعے حاضر ہوئے اور موجودہ دور میں اپنے ملک کی تقدیر اور اییک بار پھر اپنے مذہبی اقتدار کو درخشاں اور با قدرت چہرے کے ساتھ دنیا کے سامنے پیش کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران اپنی ملت پر فخر کرتا ہے اور ان قوانین کے قوی ہونے کو اپنے لئے باعث افتخار سمجھتا ہے کہ جن کی وجہ سے اپنا سر فخر سے بلند کرنے اور قومی طاقت کی تجدید کے لیے یہ بہترین مواقع میسر آئے ہیں۔
میں اپنا وظیفہ سمجھتا ہوں کہ عوام کی جانب سے نظام اسلامی کی دعوت پر لبیک کہے جانے کا شکریہ ادا کروں اور خداوند متعال سے عوام کی ہدایت اور جزا کی دعا کرتا ہوں کہ جنہوں نے اس جمعے کو اپنے بھرپور جوش و جذبے اور عظمت و شوکت کا مظاہرہ کیا۔
ملک کے اعلیٰ حکام کو کہ جنہیں پارلیمنٹ اور مجلس خبرگان کے لئے منتخب کیا گیا ہے یامختلف ایگزیکٹو عہدوں پر فائز افراد ہوں یا مختلف اداروں اور آرگنائزیشنز میں مشغول اعلی افسران، ان تمام افراد کو یہ یاددہانی کروانا چاہتا ہوں کہ اسلامی نظام، ملک اور عوام کا شائستہ انداز میں شکریہ ادا کرنے کے لئے عملی اقدامات کریں، سادہ زندگی، پاکدامنی، اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے مقام پر مسلسل حاضر رہنے، قومی مفادات کو گروہی اور انفرادی مفادات پر ترجیح دے کر، اغیار کی مداخلت کے مقابلے میں شجاعت کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنے، بدخواہوں اور منافقین کی سازشوں کے مقابلے میں انقلابی ردعمل کا مظاہرہ کرنے، اپنی فکر و عمل میں جہادی طرز عمل دکھانے، اور ایک جملے میں کہوں تو خدا کے لئے اور خلق خدا کی خدمت کی راہ میں کام انجام دینے کو اس ذمہ داری کے زمانے میں اپنا لائحہ عمل قرار دیں اور کسی بھی قیمت پر اس سے روگردانی نہ کریں۔
موجودہ انتہائی حساس دور، آپ اعلی حکام سے حساسیت، ہوشیاری اور راسخ عزم کا تقاضہ کرتا ہے۔
بنیادی ہدف ملکی ترقی اور پیشرفت ہے۔ قومی عزت اور آزادی سے خالی دکھاوے کی ترقی قابل قبول نہیں ہے۔ ترقی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ عالمی استکبار کے ہاضمے میں تحلیل ہوجائیں اور تمام میدانوں میں ترقی اور داخلی طور پر استحکام کے بغیر قومی عزت اور شناخت کی حفاظت نہیں کی جاسکتی۔ ان اہم موضوعات کے سلسلے میں اگلی پارلیمنٹ کے کاندھوں پر سنگین ذمہ داریاں ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اس پارلیمنٹ میں خداوند متعال اور عوام کے سامنے جوابدہ ہونے کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
ضروری سمجھتا ہوں کہ پر شکوہ انتخابات کے انعقاد پر الیکشن کمیشن کے عملے، اور دیگر حکام، امن و امان برقرار کرنے والے اداروں اور دوسرے تمام اداروں اور اس سلسلے میں موثر شخصیات کا تہہ دل سے شکریہ ادا کروں۔
خداوند متعال آپ تمام افراد کی توفیقات میں اضافہ فرمائے۔
سیّد علی خامنهای
۹/ اسفند ماه/ ۱۳۹۴