اسلام آباد/پاکستانی فوج کے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کشمیر میں بھارتی کرفیو ختم ہوتے ہی تشدد بڑھنے کا امکان ہے جبکہ بھارت پلوامہ جیسے واقعہ کا بہانہ بناکر پاکستان پر حملہ کرسکتا ہے۔
ولایت ثایمز نے نقل حوالے کیا نقل کیا ہے کہ پاکستانی فوج کے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کشمیر میں بھارتی کرفیو ختم ہوتے ہی تشدد بڑھنے کا امکان ہے جبکہ بھارت پلوامہ جیسے واقعہ کا بہانہ بناکر پاکستان پر حملہ کرسکتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت وزیراعظم کی خصوصی کمیٹی برائے کشمیر کا اجلاس ہوا۔ اٹارنی جنرل، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ملٹری آپریشنز، ڈی جی آئی ایس پی آر، صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم، معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، چیرمین قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی برائے امور خارجہ مشاہد حسین، چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے امور خارجہ سید فخر امام ، گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین، سید نوید قمر نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور اور فردوس عاشق اعوان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال کا تعلق ہماری سکیورٹی کیساتھ بھی ہے، وادی میں ہر گھر کے باہر بھارتی فوجی ہے، توقع ہے کرفیو ہٹتے ہی کشمیر میں تشدد بڑھے گا، مسلح افواج ہر خطرے کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں اور سرحد پر کچھ ہوا تو پاک فوج بھرپور جواب دے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت پلوامہ واقعے جیسا بہانہ بناکر ایل او سی کے باہر پاکستان پر کوئی ایکشن کرسکتا ہے، کشمیر نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ہے، دنیا کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بھارت کس طرف جارہا ہے اور کشمیر میں مداخلت کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان آرمی مشرقی بارڈر پر ہر خطرہ کے لیے تیار ہے۔