جموں/ساجد رسول/ ریاست جموں و کشمیر کے سرمائی دارالخلافہ جموں میں یک روزہ عظیم الشان سیرت النبی (ص) کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں ہندوستان کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر غلام رضا انصاری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ ریاست بھر کے معروف شیعہ و سنی علمائے دین،دانشوں،صحافیوں اورعوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
کربلا کمپلیکس جموں میں شیعہ فیڈریشن جموں کے زیر اہتمام سے یک روزہ عظیم الشان سیرت النبی ؐکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان میں ایران کے سفیر غلام رضا انصاری نے دنیا بھر میں قتل و غارت گری کیلئے شدت پسند عناصر کی مدد کرنے والی طاقتوں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاکہ رسول اسلام (ص)آج کے افغانستان ، شام ، عراق اور یمن وغیرہ کے حالات سے راضی نہ ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ جو لوگ ایک دوسرے کو قتل کروانے کیلئے فتوے جاری کرتے ہیں اور شدت پسندوں کی حمایت کرتے ہیں ، دراصل اس غارت گری اوربدامنی کیلئے انہی پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ اسلام امن و آشتی اورتحفظ کا دین ہے لیکن تکفیری جماعتوں نے استکباری طاقتوں کی حمایت سے دین محمدی ؐ کی حقیقی تصویر مسخ کر دی ہے اور اسلام و مسلمین کو جہان میں بدنام کر دیاہے۔
شام کے سب سے بڑے شہر حلب کی آزادی کا حوالہ دیتے ہوئے غلام رضا انصاری نے کہاکہ ’’آپ دیکھ رہے ہیں کہ حلب کی آزادی پر کسی قدر پریشانی و سوگھ منایا جا رہا ہے جبکہ سب کو اس بات کا علم ہے کہ حلب پر قابض تکفیری جماعتوں نے پچھلے چار سال سے وہاں کس قدر مظلوم شامی عوام پر ظلم ڈھائیں‘‘۔
وحدت کو انبیا ء کا مشن قرار دیتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ اسلام اور پیامبر اکرم (ص) کے نزدیک اتحاد کی بہت زیادہ اہمیت ہے اور مسلمانوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ مشترکات کو بروئے کار لاتے ہوئے اسلام کا دفاع کریں اور دین محمدی (ص) کے حقیقی پیغام کو دنیا تک پہنچانے میں اپنا رول ادا کریں۔
اسلام کی مکمل اطاعت میں ماضی،حال او ر مستقبل کو محفوظ و یقینی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دین اسلام صرف عبادت کرنے والا دین نہیں بلکہ یہ ایک مکمل دین ہے جو بشریت کے ماضی ، حال اور مستقبل کی تمام ضرورتوں کو پورا کرتاہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وادی کشمیر کے معروف اہلسنت عالم دین و کاروان اسلامی جموں کشمیر کے امیر مولانا غلام رسول حامی نے کہاکہ برما سے لیکر شام تک مسلمانوں کی تباہی کی وجوہات قرآن اور رسولؐ کی تعلیمات سے دوری ہے۔ ان کاکہناتھاکہ ’’آج مسلمان پوری دنیا میں کیوں لڑ رہے ہیں ، برما سے لیکر شام تک ، اس کی صرف دو وجوہات ہیں ، ہم نے قرآن کو چھوڑدیا اور ہم نے رسول اللہؐکے دکھائے ہوئے راستے سے منہ موڈ لیالیکن جس دن دونوں کو پکڑ لیاتو مسلمانوں کا ضمیر بیدار ہوجائے گا ‘‘۔
مولانا حامی نے کہاکہ پیغمبر اسلامؐ نے دنیاسے ظاہری نقل کرنے سے قبل فرمایاتھاکہ میں تم لوگوں کے درمیان دوگرانقدر چیزیں چھوڑے جارہاہوں ، ایک قرآن ہے اور دوسرا میرے اہلبیتؑ ہیں ،ان دونوں کو مضبوطی سے تھامے رکھنا ،کبھی گمراہ نہیں ہوجاوگے۔ ان کاکہناتھاکہ یہ بھی حدیث ہے کہ آنحضورؐ نے فرمایاکہ میں قرآن اور سنت چھوڑے جارہے ہوں مگر سنت اور اہل بیت ؑ میں کوئی فرق ہی نہیں ہے۔
وادی کے سینئر حریت رہنما و انجمن شرعی شیعیان جمو ں کشمیر کے صدر آغاسید حسن الموسوی الصفوی نے اپنے خطاب میں سیرت نبوی ؐکوقرآن و حدیث کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے کہاکہ وقت ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ اسوہ رسول ؐ کو دنیا تک پہنچانے کیلئے مسلمان متحد ہو کر اپنا رول ادا کریں۔انہوں نے کہاکہ پیغمبر اسلام ؐکا جب ظہور ہواتو پوری دنیا میں ظلم وجبر کا خاتمہ ہوا اور خواتین سمیت ہر ایک کو اس کا حق ملا۔ہمیں رسول خدا کی زندگی سے الہام حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
صوبہ پونچھ سے تعلق رکھنے والے ایران میں مقیم مولانا سید ذاکر حسین جعفری نے کہاکہ اسلام ایک آفاقی نظام ہے جس پر سبھی کو عمل پیر ہوناہے۔ قرآن میں ذکر آیا ہے کہ خدوندااس وقت تک اس قوم کی حالت نہیں بدلتاجب تک کہ کوئی قوم خود اپنی حالت بدلنے کیلئے آمادہ نہ ہو ۔خدا چاہتاتو تمام ہندؤں کو مسلمان بناسکتا، تمام انسانوں کو کلمہ گو بناسکتالیکن ایسانہیں کیونکہ اللہ نے انسان کو عقل سے نوازاہے اور اسے خود فیصلہ کرنے کا حق بخشاہے تاکہ تحقیق سے خود حقیقی دین کا انتخاب کریں۔
کانفرنس میں جن شخصیات نے خطاب و شرکت کی ان میں پروفیسر ظہور الدین ، سابق ایم ایل اے اشوک شرما، اصغر علی کربلائی ،دفتر رہبر نئی دہلی سے حجۃ الاسلام مولانا سید تقی ،مولانا سید قمر غازی زیدی، شیعہ فیڈریشن جنرل سیکریٹری ڈاکٹر سید افتخار حسین جعفری ،سینئر نائب صدر شیخ سجاد حسین ،نائب صدر بشیر احمد میر ، ابوالقاسم رضوی ، گوجر بکروال سٹوڈنٹ فیڈریشن کے صدر چوہدری طالب ، مولانا شیخ ناصری،شیعہ فیڈریشن کے ترجمان اعلیٰ سید فدا حسین رضوی اور انور حسین ونتو،شعراء حیدر کرت پوری ، ذوالفقار نقوی ،احتشام حسین بٹ اور عظمت جعفری کے علاوہ کرگل ،لداخ ، کشمیر ، پونچھ اور ریاست کے دیگر خطوں سے بڑی تعداد میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔
آخر پر شیعہ فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان نے تمام مندوبین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امیدظاہر کی کہ کانفرنس کے انعقاد کا مقصدپورا ہوگا۔انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کو شال اور مومنٹو بھی پیش کیاگیا جبکہ دیگر مہمانوں کو بھی تحائف سے نوازا۔