جموں کے مسلمانوں کے حقوق سلب کئے جا رہیں ،فرقہ واریت کو ختم کرنے کیلئے ’’مکس ایڈمنسٹریشن‘‘ پالیسی کو اختیار کیا جائے:عاشق حسین خان

جموں/سانبہ واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے معروف سماجی رہنما و شیعہ فیڈریشن جموں کے صدر عاشق حسین خان نے مطالبہ کیا صوبہ جموں کے تمام اضلاع میں “مکس ایڈمنسٹریشن” تعیناتی کا طریقہ اختیار کیا جائے۔
ولایت ٹائمز کو موصولہ بیان کے مطابق شیعہ فیڈریشن جموں کے صدر عاشق حسین خان نے کہا کہ سانبہ واقعہ پولیس و سول انتظامیہ کی یکطرفہ کاروائی کا نتیجہ ہے اور ایسے افراد کو سخت سزا ملنی چاہیے جنہوں نے ایک بےگناہ شہری کو گولیوں سے بھون ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ فیڈریشن جموں بہت عرصہ سے یہ مطالبہ دہرارہی ہے کہ جموں،کٹھوعہ اور سانبہ میں مکس ایڈمنسٹریشن تعیناتی کا طریقہ عملایا جائےاور ان افراد کو عہدوں پر فائز کیا جائے جو بلا لحاظ مذہب، مسلک اور رنگ قوم کی خدمت کریں۔
صدر شیعہ فیڈریشن جموں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ جموں میں کبھی بھی مسلمانوں کو نمائندگی نہیں ملی اور نہ ہی کبھی کشمیریوں نے کبھی ہمیں اپنا سمجھا۔مسلمانوں کی آواز کو دبا کر ہمارے حقوق کوسلب کئے جا رہے ہیں۔
عاشق حسین خان نے سول و پولیس انتظامیہ کے اعلی افسران سے مطالبہ کیا کہ فرقہ واریت میں ملوثین کیخلاف کاروائی کی جائے اور مکس ایڈمنسٹریشن تعیناتی کا طریقہ کار عملایا جائے تاکہ سانبہ جیسے واقعات دوبارہ رونما نہ نہ ہو پائیں۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ جموںکے عوام آپسی اتحاد و بھائی چارے کے ساتھ زندگی گزار رہیں اور ہم کبھی بھی فرقہ پرست جماعتوں کے منصوبوںکو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔