جدہ/سعودی عرب کے مبلغ محمد العنزی نے حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دینے پر مبنی خلیج فارس تعاون کونسل کے اقدام کو آل سعود اور خلیج فارس کے ساحلی عرب ممالک کے دامن پر ایک بدنما داغ قرار دیا ہے۔’’ولایت ٹائمز‘‘ نے نقل کیا ہے کہ لبنان کی ’’العہد ‘‘ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے مبلغ اور ریاض میں واقع مسجد ابی یوسف کے سابق امام جماعت محمد العنزی نے کہا کہ حزب اللہ ایک ایسی اصولی استقامت ہے جس نے قابض صیہونی دشمن کو ذلیل و خوار کیا ہے۔
محمد العنزی نے مزید کہا کہ حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دینا آل سعود کے دامن پر لگنے والا ایک بدنما داغ ہے اور یہ فیصلہ صیہونیوں کے ارادے اور بنیامین نیتن یاہو کی درخواست پر کیا گیا ہے۔ محمد العنزی نے آل سعود کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان مسئلہ فلسطین کے ساتھ آل سعودی کی اس خیانت اور ان کی جانب سے نیتن یاہو کا ساتھ دئے جانے کو ہرگز فراموش نہیں کریں گے۔
محمد العنزی کا مزید کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور دوسرے عرب ممالک یہ سمجھتے ہیں کہ لوگ ان کے حزب اللہ مخالف موقف کی حمایت کریں گے تو ان کو جان لینا چاہئے کہ وہ خیال باطل میں مبتلا ہیں کیونکہ سب لوگ استقامت اور حزب اللہ کو دوست رکھتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ محمد العنزی کو اس سے قبل آل سعود کی مخالفت کی وجہ سے قید بھی کیا گیا تھا۔