حق کی فتح۔۔۔ایران کا صبر و استقامت رنگ لے آیا

ویانا:آئی اے ای اے نے ایران کے حوالے سے اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے تمام شرائط پر عمل کیا اور معاہدے کے مطابق ایٹمی سرگرمیاں ختم کیں۔ امریکا اور یورپی یونین نے ایران پر عائد عالمی پابندیاں اٹھالی ہیں۔اسلامی جمہوریہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں بین الاقوامی جوہری ادارے کے سربراہ یوکیا آمانو نے اپنی رپورٹ بورڈ آف گورنرز میں پیش کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کے بارے میں تلاش کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ایران نے واشنگٹن پوسٹ کے صحافی سمیت 4 امریکیوں کو رہا کردیا جبکہ امریکا نے اپنی جیلوں میں قید 7 ایرانیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے ایران کومسافرطیاروں کی فراہمی پرعائد پابندی ختم کر دی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ جوادظریف نے ویانا میڈیا سے گفتگومیں کہا کہ ہم دنیا پرثابت ہوگیا کہ مسائل پابندیوں،دباؤ اوردھمکیوں سے نہیں بلکہ باہمی احترام اور بات چیت سے حل ہوتے ہیں۔جوہری معاہدے پر ہماری جانب سے عمل درآمد بالکل واضح ہے۔تمام پابندیاں اٹھا نے کے بعد ایران ایک خوشگوارماحول میں دنیا بھر سے اقتصادی تعاون اوراربوں ڈالر مالیت کے منجمد اثاثے حاصل کر نے کے ساتھ ساتھ عالمی منڈی میں تیل بھی فروخت کر سکے گا۔اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے عصر حاضر کی تاریخ کے پیچیدہ ترین کیس میں ایران کی عظیم قوم کی کامیابی کی مبارک باد پیش کی۔ پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے عظیم عوام نے صبر و استقامت، پائیداری اور حتی اپنے حقوق کے حصول کی راہ میں اور اپنے اسلامی انقلاب کی امنگوں کے لیے استقامت کا مظاہرہ کیا اور اپنے بہترین سفارت کاروں کو بڑی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بھیجا اور ان کی حمایت کر کے اور متانت و بردباری سے فتح و کامیابی حاصل کی۔صدر مملکت نے رہبر انقلاب اسلامی کی قدردانی کی کہ جو اول سے لے کر آخر تک ایٹمی مذاکرات کے تمام حساس مراحل میں رہنما تھے، حامی تھے، ہادی تھے، انھوں نے مذاکرات کا دائرہ کار معین کیا اور اس اہم تاریخی عمل پر گہری نظر رکھی۔