نئی دہلی/ولایت ٹائمز نیوز سروئس/مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبہ عربی اور نہج البلاغہ سوسائٹی حیدرآباد کے اشتراک سے نہج البلاغہ پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ہندوستان، ایران، کویت اور دیگر کئی ممالک کے مہمانان اور شخصیات نے شرکت کی۔
ولایت ٹائمز نیوز سرویس کی رپورٹ کے مطابق مولانا آزاد اردو یونیوسٹی کے آڈیٹوریم حال میں نہج البلاغہ کے عنوان پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس دوران مقررین نے اس کتاب کی اہمیت اور منزلت کو بیان کیا۔ مقررین نے امیرالمومنین امام علی ابن ابیطالب علیہ السلام کے خطبات، خطوط اور حکمتوں کے مجموعہ کتاب نہج البلاغہ کی معنوی اور دانشوارانہ اہمیت کو انسان کی علمی رشد و نماکیلئے بہترین وسیلہ قرار دیا۔
ہندوستان میں نمائندہ ولی فقیہ اور ایران کے مذہبی رہنما آیت اللہ حاج مہدی مہدوی پور نے نہج البلاغہ کے عنوان پر ایک کلیدی خطباء دیا۔ انہوں نے دور حاضر کے مسائل کو حل کرنے کیلئے نہج البلاغہ سے متمسک ہونے کی تاکید اور سفارش کی۔
وائس چانسلر پروفیسر عین الحسن نے اپنے افتتاحی اجلاس کے صدارتی خطاب میں کانفرنس کی افادیت اور اغراض کی جانب اشارہ کیا۔
افتتاحی اجلاس میں نہج البلاغہ کے اردو اور انگیریزی ترجمہ والے نسخوں سمیت نہج البلاغہ کے عنوان پر دیگر دو کتابوں کی رسم رونمائی انجام پائی۔
صدر شعبہ عربی پروفیسر علیم اشرف جائسی نے نہج البلاغہ بین الاقوامی کانفرنس کےانعقاد کا خیر مقدم کیا اور سماجی و علمی مسائل کے حل میں نہج البلاغی کو انتہائی اہم اور نایاب دینی منبع قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد تعلیمات نہج البلاغہ کو عام کرنا و آگاہی دینا ہے۔ ڈاکٹر حیدر رضا ضابط نے شرکت کنندگان اور مہمانان کا شکریہ ادا کیا ۔کانفرنس میں کئی اہم شخصیات اور محققین نے مقالات بھی پیش کئے۔