داعش کی حرکات غیر اسلامی اور غیر انسانی

بھارت کے 1050علما ءکا فتوی جاری

 

سرینگر /علمائے دین ،مفتی کرام اورائمہ حضرات نے داعش کے خلاف فتوی جاری کر تے ہو ئے امت اسلامیہ اور دوسرے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس دہشت گرد تنظیم کے بہکاوے میں نہ آئیں کیونکہ اس تنظیم کی سرگرمیاں غیر اسلامی اور غیر اخلاقی ہیں ۔’’ولایت ٹائمز‘‘ نے ’’سی این آئی ‘‘ کے حوالے خبر دی ہے کہ بھارت کے 1050علمائے کرام نے ایک مشترکہ فتوی جاری کیا ہے جس کی ایک کاپی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون کو ارسال کی گئی ہے ۔فتوی جاری کر نے والوں میں معروف جامع مسجدکے شاہی امام سید احمد بخاری اجمیراور نظاالدین درگاہو ں کے علاوہ علمائے کونسل جمعیت اہلدیث ممئی اور رضااکیڈمی کے علماءبھی شامل ہیں ۔اتر پر دیش کے کچھوچھہ شریف کے سجاد نشین مولانا اشرف کچھوچھوی نے اس پر دستخط کئے ہیں ۔ڈاکٹر عبدالرحمان انجاری ،جو اسلامک ڈیفینس سائبر سیل کے صدرہیں، یہ فتوی حاصل کر نے کے لئے کئی مہینے سے کو ششیں کررہے تھے ۔انہوں نے ان مذہبی رہنماؤں کے ساتھ رابطہ قائم کر کے ان سے داعش تنظیم کے بارے میں مذہبی رائے حاصل کی اور سبھی نے بیک زبان اس بات کو مان لیا کہ داعش کی سرگرمیوں سے اسلام کو نقصان پہنچاہے ۔انہوںنے کہا کہ داعش نے مشرقی وسطی میں جو تباہی مچائی ہے وہ اس کے اصلی روپ کی عکاسی کر رہی ہے ۔اسلام نے ہمیشہ پیار اور محبت کا درس دیا ہے لیکن داعش نے ہر جگہ تباہی ااور بربادی کی ۔علمائے دین نے عالمی برداری سے اپیل کی کہ اس خطرناک اور دہشت گرد تنظیم کومٹانے کے لئے کارروائی کر ے تاکہ معصوم اور بے گناہوں کا قتل نہ ہو سکے۔بھارت بھر کےعلمائے دین ،مفتی کرام اورائمہ حضرات نے داعش